لندن کیا آپ یا آپ کے بچے اکثر کوکا کولا اور پیپسی جیسے سافٹ ڈرنک پیتے ہیں؟ اگر جواب ہاں میں ہے تو یہ جان لیں کہ دل کی بیماری، موٹاپہ اور ذیابیطس جیسے مسائل آپ کے دروازے پر دستک دینے کیلئے تیار کھڑے ہیں۔ اگرچہ ایک مدت سے ان مشروبات کے نقصانات کے بارے میں تحقیقات سامنے آ رہی ہیں مگر مغربی ممالک میں اب انہیں اس قدر مہلک قرار دے دیا گیا ہے کہ ان کے خاتمے یا کمی کیلئے باقاعدہ مہم شروع کر دی گئی ہے۔
برطانوی اخبار ”میل آن لائن“ کے مطابق برطانیہ میں GULP-Give up Loving Pop نامی مہم کا آغاز کیا گیا ہے جس کا مقصد لوگوں کو سافٹ ڈرنک چھوڑنے پر مائل کرنا ہے۔ سرکاری ادارے NHS کی مدد سے چلائی گئی اس مہم کے مطابق کولا ڈرنکس تمباکو کے نشے کی طرح عوام کو گرفت میں لے چکے ہیں اور یہ دل، جگر اور معدے کی بیماریاں پیدا کرنے کے علاوہ موٹاپہ، دانتوں کی بیماریاں اور ہڈیوں کی بیماریاں پیدا کر رہے ہیں۔ مہم کیلئے دو خصوصی پوسٹر بھی تقسیم کئے جا رہے ہیں جن کے مطابق روزانہ ایک کین کولا ڈرنک پینے والوں میں ہارٹ اٹیک کا خدشہ 33 فیصد بڑھ جاتا ہے جبکہ ایک سال کے دوران ان کا وزن تقریباً 6 کلوگرام بڑھ جاتا ہے۔ اس مہم میں خصوصاً اس بات پر توجہ دی جا رہی ہے کہ 4 سے 10 سال عمر کے بچوں اور ٹین ایجرز کو کولا ڈرنکس سے مکمل طور پر بچایا جائے کیونکہ یہ ان کیلئے زہر قاتل ہے اور کولا ڈرنکس میں پائے جانے والے اجزاءاور خصوصاً اضافی میٹھا ان بچوں اور نوعمر لوگوں پر اس عمر میں جو اثر ڈالتا ہے وہ ساری عمر کیلئے روگ بن سکتا ہے۔ برطانیہ میں کوشش کی جا رہی ہے کہ سٹوروں، کالجوں اور کھیل کے میدانوں کے قریب قریب کہیں بھی کوکا کولا اور پیپسی جیسے مشروبات نظر نہ آئیں۔