اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ادرک کے بہت سے جسمانی و طبی فوائد ہیں جن سے اکثر لوگ با خوبی واقف ہیں اس کے علاوہ اب ماہرین نے اس کے استعمال کو گٹھیا اور جوڑوں کے درد ختم کرنے میں بہت مفید قرار دیا ہے۔ ادرک کو ایشیا اور افریقہ میں تیل، پاؤڈر اور اصل حالت میں کھانوں اور ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ادرک ہاضمے کی بہتری کے لیے مفید ہے اب اس کی جوڑوں کے درد میں بھرپور افادیت سامنے آئی ہے۔
سائنسی مطالعے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کو جب ادرک کھلائی گئی تو ان کے جوڑوں میں سوزش کم ہوئی اور گٹھیا کے مرض میں بھی افاقہ ہوا۔ زخم بھرنے اور بیکٹیریا سے لڑنے کے قدرتی جسمانی عمل میں تھوڑی بہت سوزش پیدا ہوتی ہے جس کے دوران جسم خون کے سفید خلیات خارج کرتا ہے لیکن یہ کیفیت ایک مسلسل صورت بھی اختیار کر سکتی ہے اور یہ صورت گٹھیا کے مرض میں جوڑوں کے اطراف مستقل تکلیف کی وجہ بن جاتی ہے۔ ایک تجربے میں جوڑوں اور گٹھیا کے مریضوں کو دن میں دو سے چھ مرتبہ ادرک کے کیپسول کھلائے گئے تو ان کی جلن میں کمی واقع ہوئی لیکن ان میں سینے کی جلن کا سائیڈ افیکٹ دیکھا گیا، ادرک ہر قسم کی جسمانی سوزش اور اندرونی جلن کم کر سکتی ہے۔ جسمانی درد اور پٹھوں میں اینٹھن کے شکار مریض بھی ادرک سے افاقہ حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بعض سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ درد کم کرنے میں ادرک خاصی مفید نہیں ہوتی اور اس ضمن میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ اب ادرک کے کیپسول اور کریمیں بھی دستیاب ہیں اسے کھانوں میں ڈال کر کھایا جا سکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ 2 سے 4 گرام ادرک دن میں تین مرتبہ کھانی چاہیے، اس کی مقدار چار گرام سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔