اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)گردوں میں پتھری کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جیسا پانی کم پینا، خاندان میں اس کے مریضوں کی موجودگی، مخصوص غذائیں خاص طور پر زیادہ نمک اور کیلشیئم والے کھانے، موٹاپا، ذیابیطس، پیٹ کے امراض اور سرجری وغیرہ۔گردے کی پتھری پیشاب کی نالی کے کسی بھی حصے کو متاثر کرسکتی ہے اور وہاں سے ان کا نکلنا کافی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔
عام طور پر اس سے کوئی زیادہ نقصان نہیں ہوتا، درد کش ادویات اور بہت زیادہ پانی پینا معمولی پتھری کو نکانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے تاہم اگر وہ پیشاب کی نالی میں پھنس جائے یا پیچیدگیوں کا باعث بنے تو پھر سرجری کروانا پڑتی ہے۔بالغ افراد میں اکثر گردوں میں پتھری کی تشخیص ہی اس وقت ہوتی ہے جب وہ پسلیوں کے نیچے سائیڈ اور پیچھے کی جانب کی بہت شدید درد، ایسا درد جو پیٹ سے نیچے جاتا محسوس ہو یا ایسا درد جس کی لہریں اور ارتعاش شدت سے محسوس ہو کے باعث ڈاکٹر سے رجوع کرتے ہیں، معدے اور کمر کے اطراف میں ہونے والا اچانک اور شدید درد ہی اس کی واضح نشانی ہوتی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق گردوں میں پتھری کی صورت میں لوگوں کو اچانک شدید درد کا سامنا ہوتا ہے اور حیران کن بات یہ ہے کہ پتھری کے حجم کا تعلق درد سے نہیں ہوتا، بہت چھوٹی پتھری بھی تکلیف دہ درد کا باعث بن سکتی ہے جبکہ بڑی پتھری سے ہوسکتا ہے درد نہ ہو۔ایک اور انتباہی نشانی پیشاب میں خون آنا ہے، متلی یا جی متلانا، قے ہونا، بہت زیادہ پسینے کا اخراج اور درد کی شدت سے رنگت زرد پڑ جانا وغیرہ۔ چند اقسام کی پتھریوں کے نتیجے میں انفیکشن کا سامنا ہوتا ہے جو کہ بخار کا باعث بنتا ہے۔