جمعرات‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کیا آپ جانتے ہیں ہچکیاں کن بیماریوں کی علامت ہے؟

datetime 21  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کسی انسان کو بھی ہچکیاں آجانا معمول کی بات ہے ، ہچکیاں بے ضرر ہوتی ہیں اور کچھ منٹ کے اندر ہی ختم ہوجاتی ہیں لیکن اگر آپ کو کثرت سے ہچکیوںکا سامنا ہو تو یہ سنگین طبی مسائل کی جانب اشارہ کر رہی ہوتی ہیں۔

زیادہ ہچکیاں درج ذیل بیماریوں کا عندیہ ہوسکتی ہیں۔ اگر آپ گردوں کے امراض کا شکار ہیں اور آپ کو معلوم نہیں، تاہم اکثر ہچکیوں کا سامنا ہوتا ہے تو یہ اس بات کا عندیہ ہوسکتا ہے کہ آپ کے گردے خراب ہورہے ہیں۔ایسڈ ریفلیکس امراض کی واضح علامات میں سینے میں جلن، کھانے کا ذائقہ تلخ محسوس ہونا اور متلی وغیرہ شامل ہوتی ہیں، مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ہچکیاں بھی اس کی جانب اشارہ کرتی ہیں، اگر ہچکیاں ختم ہونے میں نہ آئیں اور ایسا مسلسل ہو تو آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔ ہچکیں اس بات کا انتباہ کر رہی ہوتی ہیں کہ آپ کو اپنے لیے کچھ وقت نکالنا چاہیئے، ایک تحقیق کے مطابق اکثر ذہنی طور پر شدید تناوکا شکار ہونے پر ہچکیاں لگ جاتی ہیں، ایسا ہونے پر آپ کو مراقبے، ورزش یا کسی سے بات چیت کرنی چاہیئے۔ ہچکیاں کچھ اقسام کے کینسر جیسے دماغ، معدے یا لمفی نوڈز کے سرطان کی موجودگی کا عندیہ بھی ہوسکتی ہیں، اگر آپ کو مسلسل ہچکیوں کا سامنا ہو اور 48 گھنٹے سے لے کر ایک ماہ سے زیادہ تک یہ شکایت رہے تو یہ کینسر کی علامت ہوسکتی ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کینسر کے شکار افراد میں یہ علامت بہت کم سامنے آتی ہے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…