اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ماہرین نے ایک پروٹین کے متعلق انکشاف کیا کہ وہ الرجی سے وابستہ کئی امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔بیلجیئم کے شہر راہیوشٹراڈ میں واقع وی ائی بی یوگینٹ تحقیقی مرکز برائے سوزش کے سائنسدانوں کے مطابق ٹی ایس ایل پی پروٹین
انسانی خلیات کی سطح پر موجود رہتا ہے۔ اسے تمام الرجیوں کی اہم ترین وجہ قرار دیا جاسکتا ہے جس کی تفصیل نیچر کمیونکیشن نامی ریسرچ جرنل میں شائع ہوئی ہے۔ٹی ایس ایل پی کو اہم ترین پروٹین قراد دیتے ہوئے اسے ماسٹر پروٹین کہا گیا ہے۔ اسی ٹیم نے ایک نیا مالیکیول (سالمہ) بھی ڈیزائن کیا ہے جو ٹی ایس ایل پی کی غیرضروری سرگرمی کو روک سکتا ہے۔ اس سے الرجی کے امراض کے علاج کی نئی راہیں کھلیں گی۔ اسی لئے ماہرین اب مزید تحقیقات اور طبی صنعت سے تعاون حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔پاکستان سمیت پوری دنیا میں الرجی سے وابستہ کروڑوں مریض موجود ہیں جن میں سے بعض امراض متاثرہ افراد کی زندگی اجیرن کردیتے ہیں۔ بعض دواؤں سے ان کی شدت کم کی جاسکتی ہے لیکن اب تک الرجی کا حتمی علاج دریافت نہیں ہوسکا ہے۔وی آئی بی یوگینٹ مرکز کے پروفیسر ساوس ساوڈز نے دیگر سائنسی اداروں کے تعاون سے پروٹین پر تحقیق کرکے سالماتی ترکیب اور اس کا طریقہ واردات معلوم کیا ہے۔ مالیکیول کی سہ جہتی (تھری ڈی) ساخت جاننے کے بعد وہ جگہ معلوم کی گئی جس سے اس کی سرگرمی بند کی جاسکتی ہے۔پروفیسر ساوس کے مطابق انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹی ایس ایل پی کی تفصیل معلوم کی گئی ہے۔ سالماتی سطح پر اس کی تحقیق سے الرجی کے علاج کی نئی راہیں کھلیں گی۔