منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

چکن گونیا کی وباء،کتنے مریض روزانہ ہسپتال لائے جارہے ہیں؟تشویشناک دعویٰ کردیاگیا

datetime 19  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)ملیر میں چکین گونیا کا حملہ تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کا متاثرہ علاقوں اور اسپتال کا دورہ ،ملیریا اور ڈینگی کے بعد مچھروں سے پھیلنے والی نئی بیماری چکین گونیاکے حملے کے بعد سندھ گورنمنٹ سعود آباد اسپتال میں زیر علاج مریضوں کی عیادت کی ،اس موقع پر سینئر رہنما حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اس اسپتال کا کوئی پرسان حال نہیں ہے روزپندرہ سو مریض اس اسپتال میں آرہے ہیں ،اس بیماری کی اصل وجہ شہر قائد میں پھیلی گندگی ہے اور اس کے حکمرانوں کی خود غرضی ہے ،اس اسپتال کے چاروں طرف غلاظت اور کئی مہینوں سے پڑا ہوا فضلہ جسے کئی ماہ سے کوئی اٹھانے نہیں آیاہے ،انہوں نے کہاکہ کھوکرا پار ملیر غریبوں کی بستی ہے اس لیے یہاں ان مریضوں سے ملنے کے لیے نہ تو وزیراعلیٰ سندھ آئیں ہیں نہ ہی ان کے مشیر اور نہ ہی اس شہر قائد کے مالکوں کو ان مفلسی میں ڈوبے مریضوں کی کوئی فکر ہے ،اگر یہ ہی واقعہ ڈی ایچ اے یا حکومتی حلقوں میں ہوا ہوتا تو یہاں تمام وزیراور مشیر ایک ہی جگہ جمع دکھائی دیتے ،انہوں نے کہاکہ جو صورتحال دیکھی ہے اس میں یہ ہی کہنا مناسب ہوگا کہ اس شہر میں غریبوں کے علاقے اور تمام سرکاری اسپتال لاوارث ہیں ،اس وقت مریضوں کو سرنجوں کے پیچھے خوار کیا جارہاہے متاثرہ لوگوں کا کہنا ہے کہ جب ان لوگوں کے پاس ایک سرنج تک موجود نہیں ہے تو باقی جان بچانے والی ادویات ان کے پاس کیسے ممکن ہوسکتی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہاکہ شہریوں میں اس پراسرار بیماری کا خوف موجود ہیں کراچی کے لاکھوں افراد کی زندگیاں اس وقت داؤ پر لگی ہوئی ہیں ، ملیر سمیت کراچی بھر میں غلاظت کے ڈھیر اس بات کی علامت ہیں کہ یہ وائرس پورے کراچی میں بھی پھیل سکتاہے جسے روکنے کے لیے انتظامیہ کو فوری اقدامات اٹھانا ہونگے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…