اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) کیا آپ کو بھوک بہت زیادہ لگتی ہے اور کھانا دیکھ کر آپ کو خود پر قابو نہیں رہتا ؟ تو اس کے لیے آپ اپنی کم سونے کی عادت کو الزام دیں۔ایک نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کم سونے سے بھوک میں بہت زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے۔جریدے”ہیلتھ سائیکالوجی“ میں شائع ہونے والی اس تحقیقاتی رپورٹ میں ان محرکات کے باہمی ربط کو بیان کیا گیا ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ نیند میں کمی سے بھوک بڑھانے والے کئی محرک یکجا ہو جاتے ہیں۔کم نیند کی وجہ سے جب تھکاوٹ ہوتی ہے تو اس سے بھوک کو قابو کرنے والے ہارمون متاثر ہوتے ہیں، ساتھ ہی دماغ کو شکم سیرہونے کے سگنل بھیجنے والے ہارمون ”لیپٹن“ کی کارکردگی بھی کم ہو جاتی ہے لہٰذا انسان زیادہ بھوک محسوس کرتا ہے۔تھکاوٹ کا شکار پریشانی کا شکار رہتے ہیں اور پریشانی بھی بھوک میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔ بھوک زیادہ لگنے کا ایک محرک یہ بھی ہے کہ زیادہ دیر تک جاگنے اور کام کرنے سے انسان کو زیادہ توانائی درکار ہوتی ہے اس لیے بھی بھوک زیادہ لگتی ہے۔تحقیقاتی ٹیم کے اراکین الیزا لنڈل اور ٹموتھی ڈی نیلسن نے کہا کہ” یہ بات طے ہے کہ زیادہ کھانا موٹاپے، اور دیگر پیچیدہ بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔اس سے شوگر اور دل کی بیماریاں بھی لاحق ہو سکتی ہیں، لہٰذا ان بیماریوں کا تعلق بھی بالواسطہ نیند میں کمی سے ہی جڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انسان کی خوراک سے جذباتیت، ادراک اور ماحولیاتی محرکات کا گہرا تعلق ہوتا ہے اور نیند میں کمی و بیشی سے ان محرکات میں نمایاں تبدیلی آتی ہے، اس لیے اگر آپ اپنی نیند بڑھا لیں تو اپنی بھوک پر قابو پا سکتے ہیں، اس طرح آپ موٹاپے،شوگر اوردل کی بیماریوں سے بھی محفوظ رہیں گے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں