لندن(نیوزڈیسک)اگر آپ کے سر میں اکثر درد رہتا ہے اور آپ درد کش ادویات کھا کر تنگ آچکے ہیں تو پریشان مت ہوں کیونکہ ماہرین نے اس کا ایسا آسان حل بتادیا ہے کہ جان کر آپ کی بھی حیرت کی انتہا نہ رہے گی۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر پنسل کو دانتوں کے درمیان پکڑا جائے تو اس کی وجہ سے منہ کے پٹھوں کو آرام پہنچتا ہے جس کی وجہ سے درد کم ہوجاتاہے۔ماہر عضلات ڈاکٹرجین لیونارڈ کا کہنا ہے کہ ہمارے سردرد کی اہم وجوہات میں سے ایک ذہنی تناﺅ،دباﺅ،جذباتی کشمکش اور تھکاوٹ ہے۔ان میں سے زیادہ تر کی وجہ ہمارے چہرے،گردن اورجبڑے کا کھچاﺅ ہے۔اس کاکہنا ہے کہ لوگ اکثر درد کی جگہ کا بتانے کے لئے کنپٹیوں کو پکڑتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری کنپٹیوںکے مسلز سر کے پچھلے حصے تک جڑے ہوتے ہیں اور ساتھ ہی یہ ہمارے چہرے کے پٹھوں سے بھی ملتے ہیں۔اگر چہرے کے عضلات صحیح طریقے سے کام کرنا چھوڑ دیں تو رات کو سوتے میں بندہ دانت بھی پیسنے لگتا ہے یا سر میں درد بھی رہنے لگتا ہے۔لیکن اگر آپ پنسل کو اپنے منہ میں رکھیں اور دبائے نہیں تو چہرے کے مسلز کافی پرسکون ہونے لگتے ہیں۔اس کا کہنا ہے کہ ہمارا جبڑہ جسم کا سب سے پیچیدہ حصہ ہے اور اس میں خرابی کی وجہ سے سردرد جیسے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ہمار ے جبڑے کے اوپر والے حصے کے آخر میں کان اور نچلے حصے کے میں کھوپڑی ہوتے ہیں اور ان دونوں کے درمیان ایک ڈسک ہوتی ہے جوکہ جبڑوں کو کام کرنے میں آسانی دیتی ہے۔اس ڈسک کی شکل بیس بال کیپ اور سائز انگوٹھے کے ناخن جتنا ہوتا ہے میں تب مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے جب یہ اپنی جگہ سے سرک جائے۔اگر ہم اپنے دانت مسلسل رگڑتے رہیں تو یہ ڈسک اپنی جگہ سے ہل جاتی ہے ۔ ڈاکٹر جین کا کہنا ہے کہ عمر گزرنے کے ساتھ بھی یہ ڈسک اپنی جگہ سے سرک سکتی ہے ہمیں سرمیں مستقل درد رہنے لگتی ہے۔اس کاکہنا ہے کہ کچھ کیسز میں یہ ڈسک خودبخود اپنی جگہ چلی جاتی ہے لیکن کئی بار یہ بھی دیکھنے کو ملا ہے کہ یہ ڈسک بغیر سرجری کے صحیح جگہ نہیں گئی لیکن اگر پنسل کو منہ میں پکڑا جائے تو جبڑے کی ورزش ہوتی ہے اور سردرد میں آرام آنے لگتا ہے اور یہ مسئلہ حل ہونے لگتاہے۔