ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

دانتوں کے درمیان پنسل اس طرح دبانے سے آپ کے جسم میں کیا تبدیلی آتی ہے؟جانئے

datetime 19  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوزڈیسک)اگر آپ کے سر میں اکثر درد رہتا ہے اور آپ درد کش ادویات کھا کر تنگ آچکے ہیں تو پریشان مت ہوں کیونکہ ماہرین نے اس کا ایسا آسان حل بتادیا ہے کہ جان کر آپ کی بھی حیرت کی انتہا نہ رہے گی۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر پنسل کو دانتوں کے درمیان پکڑا جائے تو اس کی وجہ سے منہ کے پٹھوں کو آرام پہنچتا ہے جس کی وجہ سے درد کم ہوجاتاہے۔ماہر عضلات ڈاکٹرجین لیونارڈ کا کہنا ہے کہ ہمارے سردرد کی اہم وجوہات میں سے ایک ذہنی تناﺅ،دباﺅ،جذباتی کشمکش اور تھکاوٹ ہے۔ان میں سے زیادہ تر کی وجہ ہمارے چہرے،گردن اورجبڑے کا کھچاﺅ ہے۔اس کاکہنا ہے کہ لوگ اکثر درد کی جگہ کا بتانے کے لئے کنپٹیوں کو پکڑتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری کنپٹیوںکے مسلز سر کے پچھلے حصے تک جڑے ہوتے ہیں اور ساتھ ہی یہ ہمارے چہرے کے پٹھوں سے بھی ملتے ہیں۔اگر چہرے کے عضلات صحیح طریقے سے کام کرنا چھوڑ دیں تو رات کو سوتے میں بندہ دانت بھی پیسنے لگتا ہے یا سر میں درد بھی رہنے لگتا ہے۔لیکن اگر آپ پنسل کو اپنے منہ میں رکھیں اور دبائے نہیں تو چہرے کے مسلز کافی پرسکون ہونے لگتے ہیں۔اس کا کہنا ہے کہ ہمارا جبڑہ جسم کا سب سے پیچیدہ حصہ ہے اور اس میں خرابی کی وجہ سے سردرد جیسے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ہمار ے جبڑے کے اوپر والے حصے کے آخر میں کان اور نچلے حصے کے میں کھوپڑی ہوتے ہیں اور ان دونوں کے درمیان ایک ڈسک ہوتی ہے جوکہ جبڑوں کو کام کرنے میں آسانی دیتی ہے۔اس ڈسک کی شکل بیس بال کیپ اور سائز انگوٹھے کے ناخن جتنا ہوتا ہے میں تب مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے جب یہ اپنی جگہ سے سرک جائے۔اگر ہم اپنے دانت مسلسل رگڑتے رہیں تو یہ ڈسک اپنی جگہ سے ہل جاتی ہے ۔ ڈاکٹر جین کا کہنا ہے کہ عمر گزرنے کے ساتھ بھی یہ ڈسک اپنی جگہ سے سرک سکتی ہے ہمیں سرمیں مستقل درد رہنے لگتی ہے۔اس کاکہنا ہے کہ کچھ کیسز میں یہ ڈسک خودبخود اپنی جگہ چلی جاتی ہے لیکن کئی بار یہ بھی دیکھنے کو ملا ہے کہ یہ ڈسک بغیر سرجری کے صحیح جگہ نہیں گئی لیکن اگر پنسل کو منہ میں پکڑا جائے تو جبڑے کی ورزش ہوتی ہے اور سردرد میں آرام آنے لگتا ہے اور یہ مسئلہ حل ہونے لگتاہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…