اتوار‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لاڑکانہ میں شرمناک بیماری نے جڑ پکڑ لی،سندھ بھر میں خطرناک اضافہ

datetime 14  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ(نیوزڈیسک) لاڑکانہ سمیت اندرون سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں گذشہ سال تشویش ناک حد تک اضافہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، سال 2015 میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید 298 کیسز سامنے آئے جن میں سے 15 مریض جان بحق ہوگئے، لاڑکانہ کے مرکز پر رجسٹرڈ مریضوں کی مجموعی تعداد 1034 تک جا پہنچی جن میں مجموعی طور پر 97 مریض جان بحق ہوچکے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کے ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت لاڑکانہ کی چانڈکا اسپتال میں قائم ایڈز سے بچاﺅ کے مرکز کے ذرائع کے مطابق لاڑکانہ سمیت متعدد اضلاع میں گذشتہ سال 2015 میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں کافی حد تک اضافہ آچکا ہے۔ جس کے دوران مزید 298 ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز سامنے آئے جنہیں رجسٹرڈ کیا گیا، ان میں 237 مرد، 57 خواتین اور 2 بچے شامل ہیں جبکہ ان میں سے حالت تشویشناک ہونے کے باعث 15 افراد جان بحق ہوگئے۔ آیچ آئی وی ایڈز سینٹر کے ذرائع کے مطابق سینٹر پر سال 2007 سے لے کر 2015 تک رجسٹرڈ مریضوں کی مجموعی تعداد 1034 تک جا پہنچی ہے جن میں سے جان بحق ہونے والے مریضوں کی مجموعی تعداد 97 ہوچکی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ رجسٹرڈ مجموعی مریضوں میں 96 شادی شدہ جوڑے اور 26 ہیجڑے شامل ہیں۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں میں سے 86 کو ہیپاٹائٹس کا مرض بھی پایا جاچکا ہے جن میں 79 مریض ہیپاٹائٹس سی، 7 مریض ہیپاٹائٹس بی جبکہ 31 مریض ٹی بی میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب لاڑکانہ سینٹر پر رجسٹرڈ مریضوں میں اکثریت کا تعلق سندھ کے کراچی سمیت 11 اضلاع اور بلوچستان کے تین اضلاع سے ہے ان میں لاڑکانہ ضلع کے 564، قمبر شہدادکوٹ کے 158، شکارپور کے 27، خیرپور کے 86، جیکب آباد کے 18، کشمور کے 12، سکھر کے 38، دادو کے 80، گھوٹکی کے 10، جامشورو کے 7، نوشہرفیروز کے 14، کراچی کا ایک، قلات کے 6، جعفرآباد کے 11 اور نصیرآباد ضلع کا ایک مریض شامل ہے۔ دوسری جانب رجسٹرڈ مریضوں میں 16 بچے، 18 سال سے کم عمر کے 32، 18 سال سے 30 سال تک کے 549، 31 سال سے 40 سال تک کے 277، 41 سال سے 50 سال تک کے 120، 51 سال سے 60 سال تک کے 30 اور 61 سے 70 سال تک عمر کے 10 مریض شامل ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…