جرمنی میں آپریشن کے بعد جسم میں رہ گئی اشیاء سے سینکڑوں اموات

14  اپریل‬‮  2015

برلن،(نیوز ڈیسک) مریضوں  کے حقوق کے لیے سرگرم ایک گروپ نے اپنے ایک جائزے میں کہا ہے کہ جرمنی میں اندازاً چھ تا سات سو مریض سالانہ اس وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں کہ ڈاکٹر آپریشن کے دوران اُن کے جسموں میں متعدد اَشیاء بھول جاتے ہیں۔
ایکشن الائنس فار پیشنٹس سیفٹی (APSنے کہا ہے کہ ایسے کیسز کی تعداد تین ہزار سے بھی زیادہ ہے، جس میں ڈاکٹر آپریشنز کے دوران مریضوں کیجسموں کے اندر ایسی چیزیں بھول گئے، جنہیں وہاں نہیں ہونا چاہیے تھا۔
بہت سے کیسز میں جسم کے اندر روئی یا اس قسم کی دوسری چیزوں کی موجودگی کا بروقت پتہ چل جاتا ہے اور ایک دوسرے آپریشن کے ذریعے یہ چیزیں جسم سے نکال لیے جانے پر مریضوں کی جانیں بچ جاتی ہیں۔
ایکشن الائنس فار پیشنٹس سیفٹی میں ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ میڈیکل کمپنیوں، ہسپتالوں اور ہیلتھ انشورنس کمیپنیوں کے نمائندے بھی موجود ہوتے ہیں۔ یہ گروپ اس امر کے لیے کوشاں رہتا ہے کہ ہسپتالوں میں مریضوں کو نادانستگی میں کیے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں نقصان سے بچایا جائے۔ یہ گروپ مریضوں کو اُن بیکٹریائی انفیکشنز سے بچانے کے لیے بھی سرگرم ہے، جن کا مریض عموماً ہسپتالوں میں اپنے قیام کے دوران شکار ہو جاتے ہیں۔

مزید پڑھئے:شردھا کپوراورعمران ہاشمی ایک ساتھ بڑی اسکرین پرجلوے بکھیرنے کے لئے تیار

رواں ہفتے مریضوں کے حقوق کے لیے سرگرم اس گروپ کی سالانہ کانفرنس جرمن دارالحکومت برلن میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر اس گروپ کی چیئرپرسن ہیڈوِک فرانسوا کیٹنر نے کہا کہ ہسپتالوں میں حالات بدلنے کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ اُنہوں نے الزام لگایا کہ اکثر اوقات ہسپتال کے اخراجات کو مخصوص حدود کے اندر رکھنے کی غرض سے مریضوں کی بہبود نظر انداز کر دی جاتی ہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…