اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

دھوپ آ پ کو کئی خطر ناک بیماریوں سے بچاسکتی

datetime 14  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوز ڈیسک)عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھرمیں سب سے تیزی سے پھیلنے والی بیماریوں میں آسٹیو پوروسس یا ہڈیوں کا بھربھرا پن نے دوسری پوزیشن حاصل کر لی ہے، دل کی بیماریوں کے بعد ہڈیوں کی یہ بیماری دنیا کے تمام ملکوں میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور اس کی وجہ دھوپ کا کم سامنا کرنے سے جسم میں ہونے والی وٹامن ڈی کی کمی ہے، طبی ماہرین کے مطابق اس بیماری سے بچاﺅ کا طریقہ بہت سادہ ہے کہ روزانہ پندرہ سے بیس منٹ تک دھوپ میں رہا جائے۔
اس مرض میں ہڈیوں کی لچک میں کمی ہوتی ہے اور وہ بھربھرے پن اور نرم پڑ جانے جیسے مسائل سے دوچار ہو جاتی ہیں۔ اس سے ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اور ان کے ٹوٹنے کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ مردوں کے مقابلے میں عورتوں میں یہ مرض زیادہ پایا جاتا ہے، عورتوں میں 45 برس کی عمر کے بعد یہ مرض پیدا ہوتا ہے جبکہ مردوں میں 50 برس میں آسٹیوپوروسس ہوتا ہے۔ مردوں میں یہ بہت کم پایا جاتا ہے اور ان کے مقابلے میں عورتوں میں یہ 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق شہروں میں رہنے والے لوگ جن کا دھوپ میں نکلنا نہیں ہوتا، دودھ نہیں پیتے یا مچھلی نہیں کھاتے، ان لوگوں کو ہڈیوں کا مسئلہ ہو جاتا ہے۔ اس کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں رہنے والی خواتین جو کھیتوں میں کام کرتی ہیں ان میں آسٹیوپوروسس کی شرح کم ہے۔ دوسرے لفظوں میں یہ کہہ لیں کہ ہم نے جتنا جدید لائف اسٹائل اختیار کیا ہے مثلاً ایئر کنڈیشنر میں سونا، دھوپ میں نہ نکلنا اور موٹاپے کے خوف سے مناسب غذا نہ لینا، تو ایسا کرنے والوں میں آسٹیوپوروسس پیدا ہو جاتا ہے۔ دیگر وجوہات میں بڑھتی عمر، خاندان میں پہلے سے اس بیماری کا موجود ہونا، جسمانی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کی عادت، خواتین میں ماہواری کا نہ ہونا، بہت زیادہ کیفین کا استعمال، کیلشیم کی کمی اور تھائرائڈ ہارمونز کے لمبے عرصے تک علاج وغیرہ شامل ہیں۔
اس مرض میں مریض ہڈیوں میں درد کی شکایت کرتا ہے اورعام طور پر بڑی عمر میں یا ماہواری کی بندش کے بعد مریض کو ٹانگوں یا ہاتھوں یا کمر میں درد ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ جن لوگوں کو یہ مرض ہو چکا ہوتا ہے وہ اگر گرتے ہیں تو اٹھنے کی کوشش کے دوران ان کے ہاتھوں یا پیر کی ہڈی میں فریکچر ہو جاتا ہے جبکہ درحقیقت ہڈی اتنی کمزور نہیں ہوتی کہ ذرا سا زور پڑنے پر وہ ٹوٹ جائے۔ تاہم آسٹیوپوروسس کے مریضوں میں یہ شکایات ہوتی ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق اس مرض سے بچنا بہت آسان ہے اور اس کا آسان سا حل ہے دھوپ، سردیوں کی دھوپ زیادہ بہتر اور معاون ہوتی ہے تاہم گرمیوں کے موسم میں بھی عصرکے بعد کی نسبتاً کم گرم دھوپ بھی مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ دھوپ سے ہڈیاں خود بخود وٹامن ڈی بنانے لگتی ہیں اور اس بیماری کے ہونے کا خدشہ کم ہو جاتا ہے۔



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…