جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں عورتوں سے جانوروں سے بھی بد تر سلوک

datetime 4  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی۔۔۔۔حقوقِ انسانی کے لیے کام کرنے والی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ بھارت میں معذور خواتین اور لڑکیوں کو ذہنی معذوروں کے اداروں میں زبردستی داخل کروایا جاتا ہے جہاں ان کے ساتھ جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیا جاتا ہے۔ایچ آر ڈبلیو کا کہنا ہے کہ یہ خواتین گندے ماحول میں رہتی ہیں اور انھیں ہر وقت جسمانی اور جنسی تشدد کا خطرہ رہتا ہے۔ایچ آر ڈبلیو نے بھارتی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ خواتین کی ریاستی اور نجی سہولیات کا معائنہ کرے۔بی بی سی کے مطابق حکومت نے اب تک اس رپورٹ کے نتائج کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے کیونکہ اپنی پالیسی کے طور پرحکومت ایسی رپورٹوں کا جواب نہیں دیتی۔رپورٹ میں دسمبر سنہ 2012 سے لے کر سنہ 2014 نومبر تک بھارت کے چھ شہروں میں قائم معذور خواتین اور لڑکیوں کی زندگی کی تفصیل پیش کی گئی۔اس رپورٹ کا نام ’جانوروں سے بھی بدتر سلوک‘ ہے اور یہ 52 خواتین اور لڑکیوں کے انٹرویوز پر مبنی ہے جو ذہنی معذوروں کے ان اداروں میں رہ چکی ہیں یا رہتی ہیں۔میرا سکول میں بھی رونے کا دل کرتا ہے۔ میں اس جگہ کو چھوڑنا چاہتی ہوں۔ان کے ساتھ ساتھ 150 ڈاکٹر اور خاندانوں سے بھی بات کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق،گنجائش سے زیادہ خواتین کو ریاستی اداروں میں پھینک دیا جاتا ہے جو بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور جہاں ذہنی طور پر بیمار اور معذور لوگوں کا مذاق اڑایا جاتا ہے، انھیں ڈرایا دھمکایا جاتا ہے اور بدنام کیا جاتا ہے۔رپورٹ کی مصنف کریتی شرما کا کہنا ہے کہ: ’ایک دفعہ ان لوگوں کو اندر بند کر دیا جاتا ہے تو ان کی زندگی اکثر تنہائی اور خوف میں گزرتی ہے اور ان کے پاس اس سے نکلنے کا بھی کوئی راستہ نہیں ہوتا۔‘بھارت میں معذور خواتین اور مردوں کی دیکھ بھال اکثر لاپرواہی سے کی جاتی ہے لیکن خواتین پر تشدد ہونے کے امکان زیادہ ہوتے ہیں۔رپورٹ میں ایک 11 برس کی بچی کا کہنا تھا کہ جس ادارے میں وہ رہتی تھی وہاں اسے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ: ’مجھے سکول لے جانے والی آنٹی مجھے مارتی ہیں۔ وہ مجھے اس ادارے میں بھی مارتی ہیں اور مجھے زور سے تھپڑ مارتی ہیں۔ جب وہ مجھے مارتی ہیں تو میرا رونے کو دل چاہتا ہے اور میں اداس ہو جاتی ہوں۔ مجھے سکول میں بھی رونا آتا ہے۔ میں اس جگہ کو چھوڑنا چاہتی ہوں۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…