کراچی۔۔۔۔سٹیٹ بینک کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستانیوں نے گزشتہ مالی سال میں 250 ارب روپے کے سگریٹ دھوئیں میں اڑا دیئے ہیں۔ سٹیٹ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال 2013۔14میں پاکستانیوں نے 250 ارب روپے کے سگریٹ پیے۔ ملک میں دستیاب سگریٹس میں سے کم سے کم ایک سگریٹ کی قیمت اڑھائی روپے اور زیادہ سے زیادہ 5 روپے ہے۔ سگریٹ پر خرچ کی گئی اس رقم کا اندازہ صرف برانڈڈ سگریٹس کی فروخت سے لگایا گیا ہے جبکہ ان برانڈڈ اور سمگل شدہ سگریٹس کی خرید پر خرچ کئے گئے پیسے کا کوئی شمار نہیں ہے۔ رپوٹ کے مطابق پھیپھڑوں کے کینسر کی 90 فیصد وجوہات سگریٹ اور تمباکو کا استعمال ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک تازہ ترین طبی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ سگریٹ نوشی سے صرف پھیپھڑوں کا کینسر ہی نہیں بلکہ اندھا پن، ذیابیطس، جگر اور بڑی آنت کے کینسر جیسی بیماریاں بھی ہو سکتی ہیں۔ 1964ء4 میں تمباکو نوشی کے نقصانات پر پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سگریٹ نوشی سے پھیپھڑوں کا کینسر ہو سکتا ہے۔ تمباکو نوشی قبل از موت کا سبب بننے والی سب سے بڑی بیماری ہے لیکن جو افراد سگریٹ نوشی نہیں کرتے لیکن اس کے دھوئیں میں سانس لیتے ہیں، ان میں دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین میں سگریٹ نوشی کے اثرات سے نوزائیدہ بچوں میں پیدائشی کٹے ہونٹ، حمل کے دوران پیچیدگیوں کا پیدا ہونا، جوڑوں کا درد اور جسم کے دفاعی صلاحیت میں کمی ہو جاتی ہے۔