ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بس نواز شریف کے بولنے کی دیر ہے

datetime 13  اکتوبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان کے ازلی دشمن نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول پر جو محاز کھولا اس کے پس منظر میں بہت سے مقاصد کا ر فرما ہیں اور وہ اس نئی محاز آرائی سے بھارت تمام مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم نواز شریف تنے ہوئے رسے پر چل رہے ہیں۔ بھارت نے ہمیشہ پاکستان کے اندورنی مسائل سے فائدہ اٹھایا اس وقت بھی یہی صورتحال ہے۔ پاکستان میں اس وقت آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔ اور پاک فوج نے اس میں کامیابی کی نئی مثال قائم کر کے شمالی وزیرستان دہشت گردوں کے اکثر ٹھکانے تہس نہس کر کے یا تو ان کو ختم کر دیا ہے۔ یا وہاں سے نکل بھاگنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ان دہشت گردوں کو بھارت کی ہمیشہ سے حمایت حاصل رہی ہے۔ ان کے خاتمے سے بھارت کو پریشانی لاحق ہوئی اور اس نے لائن آف کنٹرول پر نیا محاز کھول دیا۔ کیونکہ بھارت تو پاکستان کی ترقی ایک آنکھ نہیں بہاتی ۔ اگر یہاں جمہوریت فروغ پائے گی تو امن قائم ہوگا۔ امن ہو گا تو سرمایہ داری ہو گی اور پاکستان ترقی کی شاہراہ پر چل پڑے گا۔ نریندرمودی برداشت نہیں کر سکتے ان کا ماضی پاکستان دشمنی سے بھرا پڑا ہے۔ وہ نواز شریف کی حکومت کے لیے مسائل پیدا کر کے پاکستان کی ترقی روکنا چاہتا ہے۔ انکی کوشش ہے کہ وہ لڑائی کا ماحول پیداکریں۔ وزیراعظم نواز شریف فوج کو جنگ میں لائیں ۔ دوسری صورت میں اگر وہ فوج کو بھارت کے خلاف جوابی کاروائی کی بھرپور حمایت نہیں کرتے تو فوج وزیراعظم نواز شریف سے ناراض ہو جائے گی۔ جس سے ان کی حکومت جا سکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں پاکستان میں عدم استحکام پیدا ہو گا۔ دھرنے بھی اسی سلسلہ کی کڑی تھے۔ اب امکان ہے کہ ان کی شدت میں اضافہ ہو گاجس سے نواز شریف کیلئے مسائل بڑھ سکتے ہیں۔ اب تک وزیر اعظم نواز شریف نے ان سب معاملات پر احتیاط برتی ہے۔ وہ اکسانے کے باوجود بہت کم بولنے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی خاموشی سے ان کے مسائل کم ہو سکتے ہیں۔ اگر انہوں نے زبان کھولی تو شاید معاملات ان کے کنٹرول میں نہ رہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…