جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

بس نواز شریف کے بولنے کی دیر ہے

datetime 13  اکتوبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان کے ازلی دشمن نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول پر جو محاز کھولا اس کے پس منظر میں بہت سے مقاصد کا ر فرما ہیں اور وہ اس نئی محاز آرائی سے بھارت تمام مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم نواز شریف تنے ہوئے رسے پر چل رہے ہیں۔ بھارت نے ہمیشہ پاکستان کے اندورنی مسائل سے فائدہ اٹھایا اس وقت بھی یہی صورتحال ہے۔ پاکستان میں اس وقت آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔ اور پاک فوج نے اس میں کامیابی کی نئی مثال قائم کر کے شمالی وزیرستان دہشت گردوں کے اکثر ٹھکانے تہس نہس کر کے یا تو ان کو ختم کر دیا ہے۔ یا وہاں سے نکل بھاگنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ان دہشت گردوں کو بھارت کی ہمیشہ سے حمایت حاصل رہی ہے۔ ان کے خاتمے سے بھارت کو پریشانی لاحق ہوئی اور اس نے لائن آف کنٹرول پر نیا محاز کھول دیا۔ کیونکہ بھارت تو پاکستان کی ترقی ایک آنکھ نہیں بہاتی ۔ اگر یہاں جمہوریت فروغ پائے گی تو امن قائم ہوگا۔ امن ہو گا تو سرمایہ داری ہو گی اور پاکستان ترقی کی شاہراہ پر چل پڑے گا۔ نریندرمودی برداشت نہیں کر سکتے ان کا ماضی پاکستان دشمنی سے بھرا پڑا ہے۔ وہ نواز شریف کی حکومت کے لیے مسائل پیدا کر کے پاکستان کی ترقی روکنا چاہتا ہے۔ انکی کوشش ہے کہ وہ لڑائی کا ماحول پیداکریں۔ وزیراعظم نواز شریف فوج کو جنگ میں لائیں ۔ دوسری صورت میں اگر وہ فوج کو بھارت کے خلاف جوابی کاروائی کی بھرپور حمایت نہیں کرتے تو فوج وزیراعظم نواز شریف سے ناراض ہو جائے گی۔ جس سے ان کی حکومت جا سکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں پاکستان میں عدم استحکام پیدا ہو گا۔ دھرنے بھی اسی سلسلہ کی کڑی تھے۔ اب امکان ہے کہ ان کی شدت میں اضافہ ہو گاجس سے نواز شریف کیلئے مسائل بڑھ سکتے ہیں۔ اب تک وزیر اعظم نواز شریف نے ان سب معاملات پر احتیاط برتی ہے۔ وہ اکسانے کے باوجود بہت کم بولنے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی خاموشی سے ان کے مسائل کم ہو سکتے ہیں۔ اگر انہوں نے زبان کھولی تو شاید معاملات ان کے کنٹرول میں نہ رہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…