اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان کی مشہور ٹک ٹاکر امشا رحمان نے آخرکار گزشتہ سال وائرل ہونے والی نازیبا ویڈیوز کے حوالے سے خاموشی توڑتے ہوئے اپنی پوزیشن واضح کی ہے۔امشا رحمان، جو ایک معروف سوشل میڈیا اسٹار ہیں، نے اپنے بارے میں پھیلنے والے اس اسکینڈل کے بعد کئی مہینوں تک اس معاملے پر خاموشی اختیار رکھی۔
گزشتہ سال نومبر میں ان کی کچھ نجی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، جس کے بعد امشا نے اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔امشا رحمان نے حالیہ دنوں میں اس ویڈیو اسکینڈل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان سے منسوب نازیبا ویڈیوز جعلی تھیں اور یہ ان کی بدنامی کے لیے پھیلائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں نے جب یہ ویڈیوز دیکھی تو میری زندگی تباہ ہوگئی، میں یونیورسٹی نہیں جا سکتی تھی، لوگوں کا سامنا کرنا مشکل ہوگیا، اور مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی ملیں۔
‘‘امشا نے مزید کہا کہ ’’سوشل میڈیا پر لوگوں کو لگتا ہے کہ دوسروں کی ذاتی ویڈیوز کو پھیلانا کوئی بڑی بات ہے، مگر وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ اس کا اثر دوسرے کی زندگی پر کس حد تک پڑ سکتا ہے۔‘‘انہوں نے اس معاملے کا قانونی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ ’’اگر میں چاہتی تو ویڈیو پوسٹ کرکے اس اسکینڈل کا جواب دے سکتی تھی، مگر میں نے فیصلہ کیا کہ میں قانونی کارروائی کروں گی۔ ہماری ایف آئی اے بہت باصلاحیت ہے، اور وہ مجرم کو پکڑ چکے ہیں، جو اب ان کی حراست میں ہے۔‘‘واضح رہے کہ امشا رحمان اپنے اکاؤنٹ کو معطل کرنے سے قبل ٹک ٹاک پر تقریباً دو لاکھ فالوورز حاصل کر چکی تھیں۔