لاہور( این این آئی)وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے فیڈرل بورڈ آف ریو نیو کو معروف گلوکار راحت فتح علی خان کے 15سال کے دوران بیرون ممالک سفر کے حوالے سے مکمل ریکارڈ فراہم کر دیا ،گلوکار نے 20اپریل2005ء سے17اگست2020ء تک مختلف ممالک
کے 485غیر ملکی دورے کئے ، ایف بی آر نے سفری معلومات ملنے کے بعد آمدن کے حوالے سے تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کر دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ایف آئی اے گلوکار راحت فتح علی خان کی کی بیرون ملک سے آمدن کا سراغ لگانے کے لئے پانچ سال کے غیر ملکی دوروں کا سفری ریکارڈ طلب کیا تھا جبکہ ایف آئی اے نے ایف بی آر کو 11صفحات پر مشتمل15سال کا مکمل ریکارڈ فراہم کر دیا ہے جس کے مطابق اس عرصے میں 485غیر ملکی دورے کئے گئے ۔ ایف آئی اے کے آئی بی ایم ایس ونگ کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق گلوکار راحت فتح علی خان نے آسٹریلیا،کینیڈا ، امریکہ ، متحدہ عرب امارات ، برطانیہ اور بھارت کے دورے کئے ۔ ایف بی آر ذرائع کاکہنا ہے کہ راحت فتح علی خان نے سال 2019ء کے انکم ٹیکس گوشوارے میں سالانہ آمدن ایک کرور 70لاکھ روپے ظاہر کی ہے اور گزشتہ سال مجموعی طو رپر 51لاکھ روپے ٹیکس کی ادائیگی کی ۔
ایف بی آر کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق راحت فتح علی خان بیرون اور اندرون ملک پرفارمنس دینے پر غیر معمولی معاوضہ وصول کرتے ہیںجبکہ انہوںنے انکم ٹیکس گوشواروں میں اپنی آمدن کم ظاہر کی ہے ۔ ایف بی آر نے گلوکار راحت فتح علی خان کا 2016-17ء انکم
ٹیکس آڈٹ بھی شروع کر رکھا ہے ۔ایف بی آر کا کہنا ہے کہ راحت فتح علی خان نے ایک ایمسنٹی سکیم سے بھی استفادہ کیا تھا ۔ ایف آئی اے سے تفصیلات موصول ہونے کے بعد ایف بی آر نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے ۔ایف بی آر کو بیرون ملک سے جیسے ہی دستاویزات
موصول ہوں گی اس کے بعد تمام دستاویزات کی سکروٹنی کی جائے گی ۔ راحت فتح علی خان سے ان تمام پروگراموں کی تفصیلات حاصل کی جائیں گی اور اگر ان میں تضاد سامنے آیا تو گلوکار کے خلاف انکم ٹیکس قوانین کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔