وادی کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر مبنی فلم آرٹیکل 370جاری کردی گئی

7  اگست‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی)قابض بھارت نے 5 اگست 2019 کو وادی کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے ’آرٹیکل 370‘ کا خاتمہ کرکی اس کی خودمختار حیثیت کو نقصان رسایا تھا۔رواں سال 5 اگست کو بھارت کے اس ظلم کو ایک سال مکمل ہونے پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم استحصال منایا گیا۔’آرٹیکل 370‘ کے خاتمے کے ایک سال مکمل ہونے پر جہاں پاکستان نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے

حکومتی سطح پر 5 اگست کو خاموشی اختیار کی تھی۔وہیں حکومت پاکستان نے ایک بار پھر آزادی تک کشمیریوں کا ساتھ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔حکومت کی طرح عوام، سیاسی، سماجی و شوبز شخصیات نے بھی کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیا۔’آرٹیکل 370‘ کے خاتمے کو ایک سال مکمل ہونے پر ویب اسٹریمنگ چینل ’سی پرائم‘ کی جانب سے کشمیریوں کے مسائل دنیا کے سامنے لانے کیلئے مختصر فلم بھی جاری کی گئی۔5 اگست کو جاری کی گئی 16 منٹ دورانیے کی مختصر فلم ’آرٹیکل 370‘ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو دکھایا گیا ہے۔مختصر دوانیے کی فلم میں صرف ایک ہی خاندان پر گزرنے والی قیامت کو دکھایا گیا ہے۔فلم میں ایک ایسے شخص کی حاملہ بیوی اور والدہ کو دکھایا گیا ہے جو ’آرٹیکل 370‘ کے خاتمے والے دن غائب کردیا جاتا ہے اور پھر دو دن بعد اس کی شہادت کی خبر اخبار میں شائع ہوتی ہے۔فلم میں غائب کئے جانیوالے نوجوان کی حاملہ بیوی کو دکھایا گیا ہے جو اپنے شوہر کی واپسی کی منتظر ہوتی ہے اور اس دوران ان کے موبائل سگنل بند ہونے سمیت ان کے گھر کی بجلی بھی بند کردی جاتی ہے۔لاپتہ ہونے والے شوہر کا انتظار کرتی حاملہ بیوی اور ان کی بوڑھی والدہ چند دن تک بیٹے کی راہ دیکھتی ہیں مگر وہ واپس نہیں آتا اور پھر ایک دن اخبار میں اس کی شہادت کی خبر شائع ہوتی ہے۔لاپتہ ہونے والے کشمیری نوجوان کی شہادت کی خبر اس وقت شائع ہوتی ہے جب کہ ایک رات قبل ان کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوتی ہے۔فلم کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ’آرٹیکل 370‘ کے خاتمے کے وقت کس طرح بھارتی حکومت اور فوج نے پوری وادی کشمیر کو جیل اور چھاؤنی میں تبدیل کرکے کشمیری عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا۔آرٹیکل 370‘ نامی مختصر فلم کی ہدایات ابراہیم بلوچ نے دی ہیں جب کہ مدیحہ مجید نے اسے پروڈیوس کیا ہے۔فلم میں مریم نفیس، غزالا کیفی، عبدالمقیت خان اور عارب نے کردار ادا کیے ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…