منگل‬‮ ، 06 مئی‬‮‬‮ 2025 

علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کی اپیل کا تحریری تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا

datetime 18  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن )لاہور ہائیکورٹ نے علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کی اپیل کا تحریری تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میشا شفیع کا کیس ورک پلیس ہراسمنٹ کے قانون میں نہیں آتا۔لاہور ہائیکورٹ نے 11 اکتوبر کو گلوکارہ کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں انہوں نے گورنر پنجاب کے احکامات کو چیلنج کیا تھا۔گورنر پنجاب نے گزشتہ سال میشا شفیع کی درخواست پر محتسب کے فیصلے کے خلاف

اپیل مسترد کر دی تھی۔ اپیل میں کہا گیا تھا کہ محتسب نے ‘تیکنیکی بنیادوں’ پر میشا شفیع کی درخواست مسترد کی تھی۔جس کے بعد میشا شفیع کے وکیل نے گورنر پنجاب کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ رجوع کیا تھا، تاہم لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے بھی گورنر پنجاب کا میشا شفیع کی ہراساں کرنے سے متعلق درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔رپورٹس کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے میشا شفیع کی اپیل پر 34 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔لاہور ہائیکورٹ نے گورنر پنجاب کے فیصلے کو برقرار رکھا اور قرار دیا کہ میشا شفیع اور علی ظفر کے درمیان مالک اور ملازم کا رشتہ نہیں تھا۔یاد رہے کہ میشا شفیع کی قانونی ٹیم نے جنسی ہراساں کرنے کی شکایت پنجاب کے صوبائی محتسب کے پاس ورک پلیس ایکٹ 2010 کی شق خواتین کو ہراساں ہونے سے بچانے کے تحت دائر کی تھی۔اس حوالے سے تفصیلی فیصلے میں بتایا گیا کہ خواتین کے کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے قانون کا اطلاق صرف ادارے کے ملازم پر ہوتا ہے۔جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ میشا شفیع نے ایک خود مختار خاتون کو ورکنگ وومن کی تعریف میں شامل کرنے کی استدعا کی جو قانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میشا شفیع نے اپنی شکایت میں یہ دعوی نہیں کیا تھا کہ وہ کمپنی کی سپروائزر یا ملازمہ تھی جس کے باعث ان کا کیس ورک پلیس ہراسمنٹ کے قانون میں نہیں آتا۔عدالت کے

فیصلے کے مطابق ورک پلیس ہراسمنٹ کا قانون ہر خاتون کیلئے نہیں ہے، یہ صرف ان خواتین کیلئے ہے جو کام کی جگہ پر ہراساگی کا شکار ہوتی ہیں۔خیال رہے کہ رواں سال 19 اپریل کو میشا شفیع نے ایک ٹوئٹر پیغام میں علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ ‘آج میں نے بولنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ میرا ضمیر مجھے مزید خاموش رہنے کی اجازت نہیں دیتا، اگر ایسا کچھ میرے جیسے

کسی فرد یعنی ایک معروف آرٹسٹ کے ساتھ ہوسکتا ہے تو پھر کسی بھی نوجوان لڑکی کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے جو انڈسٹری میں آگے بڑھنا چاہتی ہے اور اس نے مجھے بہت زیادہ فکرمند کردیا ہے’۔انہوں نے دعوی کیا تھا کہ انہیں علی ظفر کے ہاتھوں ایک سے زائد مرتبہ جسمانی طور پر جنسی ہراساں ہونے کا سامنا کرنا پڑا۔دوسری جانب اسی روز علی ظفر نے میشا شفیع کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تردید کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…