ہو شربا انکشافات سامنے لانے والی مہم’’می ٹو‘‘ کے دو سال مکمل

18  اکتوبر‬‮  2019

نیویارک (این این آئی)دو سال قبل اکتوبر 2017 میں ہولی وڈ کے نامور پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کے خلاف تقریباً 18 اداکاراؤں و خواتین نے ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا جبکہ 5 اداکاراؤں نے ان پر ہراسانی کے الزامات بھی لگائے۔ہاروی وائنسٹن کے خلاف ہراساں کرنے جیسے سنگین الزامات لگانے والی اداکاراؤں، ماڈلز، گلوکاراؤں، فیشن ڈیزائنرز اور

صحافیوں میں انجلینا جولی، ایشلے جڈ، جیسیکا بارتھ، کیتھرین کنڈیل، گوینتھ پالٹرو، ہیدر گراہم، روسانا آرکوئٹے، امبرا بٹیلانا، زوئے بروک، ایما دی کانس، کارا دیلوگنے، لوشیا ایونز، رومولا گرائے، ایلزبتھ ویسٹوڈ، جوڈتھ گودریچے، ڈان ڈیننگ، جیسیکا ہائنز، روز میکگوان، ٹومی این رابرٹس، لیا سینڈوئکس، لورین سوین اور مرا سرینو شامل ہیں۔ہولی وڈ پروڈیوسر پر لگائے جانے والے الزامات کے بعد نامور اداکارہ ایلسا میلانو نے ٹوئٹر پر’ ’می ٹو‘‘ یعنی ’’میں بھی‘‘ کے عنوان سے ایک ٹرینڈ کا آغاز کیا تھا۔ ہراساں ہونے والی خواتین کی اس مہم کے ذریعے دنیا بھر میں ہو شربا انکشافات سامنے آئے۔ایلسا میلانو نے اس ٹرینڈ کا آغاز خواتین سے مطالبہ کرنے کے ساتھ کیا کہ اگر انہیں بھی زندگی کے کسی موڑ پر ہراساں کیا گیا ہے تو وہ ’می ٹو‘ کے ہیش ٹیگ کا استعمال کریں تاکہ دنیا کو اندازہ ہو کہ یہ مسئلہ کتنا سنگین ہے۔اور پھر ایسا ہی کچھ ہوا، دنیا کے ہر کونے سے خواتین نے می ٹو کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں کس طرح سے ہراساں کیا گیا۔اس موقع پر بہت سے افراد نے خواتین کو اتنے عرصے خاموش رہنے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا، البتہ ایسے بھی چند لوگ سامنے آئے جنہوں نے خواتین سے معافی مانگی۔’’می ٹو‘‘ کے ساتھ ساتھ ’’آل مین‘‘ جیسے ہیش ٹیگز بھی بنائے گئے۔ہر عمر کی خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات آئے دن سامنے آتے رہتے ہیں، پہلے ان واقعات پر لوگ کھل کر بات نہیں کرتے تھے لیکن اب خواتین خود سامنے آکر اپنے ساتھ ہونے والے ایسے ناخوشگوار واقعات کا برملا اظہار کرتی ہیں۔ایک وقت تھا جب ہراساں، تشدد جیسے واقعات کے لیے خواتین کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا جاتا تھا لیکن آج نا صرف خواتین خود اپنے ساتھ ہوئے ان واقعات کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں بلکہ دنیا بھی ان کے سپورٹ میں سامنے آرہی ہے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…