مزاح نگار مشتاق یوسفی کی پہلی برسی آج منائی جا رہی ہے

20  جون‬‮  2019

کراچی(این این آئی) معروف ادیب ومزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی پہلی برسی آج جمعرات کو منائی جا رہی ہے ۔مشتاق احمد یوسفی 4 ستمبر 1923 کو جے پور راجستھان بھارت میں پیدا ہوئے، انھوں نے علی گڑھ یونیورسٹی سے وکالت کی ڈگری لی،بعدازاں پاکستان بننے کے بعد اہل خانہ کے ساتھ ہجرت کی اورپیشہ وارانہ ذمے داریوں کے دوران مختلف بینکوں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے۔

مشتاق احمد یوسفی کی تحریروں میں انشائیے، خاکے،آپ بیتی سب ہی انداز شامل ہیں،جسے پڑھ کر اردو زبان کے مزاحیہ ادب کا ہر قاری مشتاق احمد یوسفی کاگرویدہ نظرآتاہے،مشتاقی یوسفی اردومزاح نگاری میں اپنی جداگانہ تحریروں کی وجہ سے ہردورمیں مقبول رہے۔ادب سے وابستہ افراد کے مطابق مشتاق احمد یوسفی کی تحریروں کے مطالعے سے یہ پتہ چلتاہے کہ ان کی تحریروں میں ماضی کی حسین یادوں کے ساتھ سماجی،سیاسی،تہذیبی اورادبی ہررنگ کی جھلک ملتی ہے۔مشتاق احمد یوسفی کے کل 5مجموعے شائع ہوئے جن میں چراغ تلے،خاکم بدہن، زرگزشت،آب گم اورشام شہریاراں شامل ہیں،ان ساری کتابوں نے اپنی تمام تر مزاحیہ چاشنی کے ساتھ اردوادب کے قارئین کو محسور کیے رکھا، ادب میں نمایاں خدمات پر حکومت پاکستان نے انھیں 1999 میں ستارہ امتیاز جبکہ 2002 میں ہلال امتیاز سے نوازا۔علالت کے بعد 20 جون 2018 کو مشتاق احمد یوسفی اس جہان فانی کو خیرباد کہہ گئے تھے،ادیبوں،محققین اورادب کے دلدادہ افرادکے مطابق مشتاق احمدیوسفی اردو زبان وادب کا ایک ایسا ستارہ تھے،جوطویل عرصے تک عہدیوسفی بن کر تابندہ رہے گا۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…