کراچی(این این آئی) پاکستانی اداکارومیزبان حمزہ علی عباسی نے آئٹم نمبرز کو بیماری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں آئٹم نمبرز سے جان چھڑانی ہوگی۔حمزہ علی عباسی اداکاری اور میزبانی میں تو اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں اور اب وہ ایک رئیلٹی شو کے جج کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
شو میں ان کے ساتھ لیجنڈ اداکار جاوید شیخ اورکبریٰ خان بھی شامل ہیں۔ شو کے دوران ایک لڑکی نے مہوش حیات کے آئٹم نمبر بلی پر ڈانس کرکے اپنا ٹیلنٹ دکھایا۔ لڑکی کے ڈانس پر جاوید شیخ اور کبریٰ خان نے تو اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا، تاہم حمزہ علی عباسی نے لڑکی کو آئٹم نمبر پر ڈانس کرنے پر سبق سیکھاتے ہوئے آئٹم نمبر کی ایک بار پھر کھل کر مخالفت کرڈالی۔حمزہ علی عباسی نے پاکستانی فلمسازوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ مہربانی کرکے اپنی فلموں میں آئٹم نمبرز شامل نہ کریں۔ یہ ہمارا اور ہمارے فلمسازوں کا قصور ہے کہ ہم اپنی فلموں میں آئٹم نمبرز شامل کرتے ہیں۔ مجھے بہت دکھ ہوا کہ ایک 16 سال کی بچی آئٹم نمبر پر ڈانس کررہی ہے۔حمزہ نے آئٹم نمبرز کو فلموں کے لیے بیماری قراردیتے ہوئے کہا کہ اس سے بالی ووڈ بھی اپنی جان چھڑانا چاہ رہاہے۔ کیونکہ آئٹم نمبرز کی وجہ سے وہاں کا معاشرہ خراب ہوگیاہے۔ لیکن وہ لوگ کیا کرتے ہیں اور کیا نہیں اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، ہمیں اپنی فلم انڈسٹری دیکھنی ہے۔حمزہ علی عباسی نے کہا کہ انہیں سب سے زیادہ اعتراض آئٹم نمبرز کے لیرکس(شاعری) پرہے مثلاً ’آسْپاری ہوں چبالے مجھے‘، ’میں بلی ہوں نوچ لوں گی‘ اس طرح کی شاعری لوگوں کو خواتین کی طرف متوجہ کرنے کے لیے ہوتی ہے اور ہماری بچیاں اس سے متاثر ہوکر ان ہی کے انداز میں ڈانس کرنے کی کوشش کررہی ہیں جو کہ بہت غلط ہے۔