ایسے شو کا حصہ بن کرخوش ہوں جوانسانیت کی بات کرتا ہے : دیا مرزا

19  جون‬‮  2019

ممبئی(این این آئی)بھارتی اداکارہ دیا مرزا’ ’کافر‘‘ کے عنوان سے ایک ویب سیریز میں ایک ایسی پاکستانی خاتون کا کردار ادا کررہی ہیں جو اپنی بیٹی کے ساتھ غلطی سے سرحد پار کرکے انڈیا چلی جاتی ہیں۔کیا دیا مرزا کو ایک پاکستانی خاتون کا کردار نبھاتے ڈر نہیں لگا؟۔

اس سوال کے جواب میں دیا مرزا نے کہا کہ اس شو میں اسی سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ لوگوں کے دل و دماغ سے یہ خوف مٹایا جا سکے۔ اس شو میں ایک ماں کائنات اور اس کی بیٹی کی کہانی ہے جو ناگہانی صورت حال میں سرحد پار کرکے انڈیا چلے آتے ہیں جہاں انھیں قید کر لیا جاتا ہے اور انھیں شدت پسند قرار دیا جاتا ہے۔اس سیریز میں شدت پسند قرار دیے گئے پاکستانی ماں بیٹی کی ایک انڈین صحافی مدد کرتا ہے اور انھیں انصاف دلاتا ہے۔دیا مرزا نے کہا میں ایک ایسے شو کا حصہ بن کر بہت خوش ہوں جو کہ انسانیت کی بات کرتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ لوگ ہماری کوششوں کو سراہیں گے۔اپنے ایک انٹرویو میں دیا مرزا نے کہاکہ دنیا بھر میں یہ مسئلہ ہے کہ ہم لوگوں کو اس بدنصیب عینک سے دیکھتے ہیں جس میں ثقافت، ملک، اور ذات و پات شامل ہے۔ میرے خیال سے یہ انسانیت کو دیکھنے کا بہت ہی بدنصیب طریقہ ہے۔ ہمیں لوگوں کے ساتھ مذہب، ذات پات یا مقام کی بنیاد پر تعصب نہیں برتنا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ یہ ایک سچی کہانی پر مبنی سیریز ہے اور اس طرح کا موقع ایک اداکار کے طور پر زندگی میں ایک ہی بار ملتا ہے۔بھوانی اییر کی تحریر کردہ آٹھ قسطوں کی اس سیریز کی ہدایت سونم نائر نے کی ہے۔مبصرین نے اس سیریز کو سراہا ہے لیکن کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے اور کائنات کے درد کی شدت کو ٹھیک سے پیش نہیں کیا جا سکا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…