پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان کا سپاہی ہوں ، کسی چیز کی حوس نہیں نہ ہی وزارتیں میرے لیے کوئی اہمیت رکھتی ہیں : عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی

datetime 22  دسمبر‬‮  2018 |

لاہور (این این آئی) پاکستان کے معروف گلوکار عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی نے کہا ہے کہ عمران خان کا سپاہی ہوں ، کسی چیز کی حوس نہیں اور نہ ہی وزارتیں میرے لیے کوئی اہمیت رکھتی ہیں ،تحریک انصاف کے لئے ترانہ بنایا جو خدا کے فضل سے آج بچے بچے کی زبان پر ہے ۔انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ جب میں نے گانے کا آغاز کیا تو ہمارے علاقے میں گانے کا رواج نہیں تھا ۔

میرے والد سخت مزاج تھے البتہ والدہ راضی تھیں ۔ میں نے بنیادی طورپر کسی سے گانا نہیں سیکھا اور نہ ہی کسی کو دیکھ کر مجھے گانے کا شوق پیدا ہوا بلکہ بچپن سے ہی گنگناتا تھا اور سکول میں میرے اساتذہ مجھے قومی ترانہ پیش کرنے کے لئے کہتے تھے اور میں قومی ترانہ سنایا کرتا تھا ۔ مجھے گانے کی اے بی سی بھی نہیںآتی ، آج بھی سیکھ رہا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی معنوں میں مجھے شہرت 1978ء میں فیصل آباد کی کیسٹ کمپنی نے میرا گانا ’’دل لگایا تھا دل لگی کے لئے بن گیا روگ زندگی کے لئے ‘‘سے ملی اور پھر قمیض تیری کالی نے تہلکہ مچا دیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں واحد گلوکار ہوں جس کی سب سے زیادہ کیسٹیں پاکستان میں ریکارڈ ہوئی ہیں۔ میں نے ٹرک ڈرائیوری بھی کی اور بڑی محنت سے موجودہ مقام تک پہنچا ہوں ۔عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی نے کہا کہ میری عمران خان کے ساتھ 35سالوں سے وابستگی ہے ۔میں نے دنیا کے بے شمار ترقی یافتہ ممالک دیکھے ہیں جو دو کلو آلو پیدا نہیں کر سکتے مگر وہ ترقی کے میدان میں ہم سے بہت آگے ہیں ۔ جبکہ ہمیں خدا نے بے شمار قدرتی وسائل دے رکھے ہیں مگر ہم ان سے پیچھے ہیں اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس لیڈر نہیں تھا جو اب عمران خان کی شکل میں مل گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب عمران خان نے اپنی سیاست کا آغاز کیا اور پی ٹی آئی کی بنیاد رکھی تو میں نے اپنی اہلیہ سے مشورہ کیا کہ عمران خان سیاست میں آگئے ہیں اور اب میں ان کے لئے کیا کر سکتا ہوں ۔جس پر اہلیہ نے مشورہ دیا کہ آپ ان کیلئے ترانہ بنائیں اور خدا کے فضل سے وہ اس قدر مقبول ہوا جو آج بھی بچے بچے کی زبان پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ نہ مجھے اور نہ عمران خان کو مال کی حوس ہے ۔ یہ خدا کی ذات کا سب سے بڑا احسان ہے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میاں جہاں پر ہوں خوش ہوں ، وزارتیں میرے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتیں ، عمران خان کا سپاہی تھا اور سپاہی ہوں ان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کلچر کی بحالی کی طرف توجہ دیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…