ممبئی (نیوز ڈیسک) پاکستان میں عام انتخابات 25 جولائی 2018ء کو ہونے جا رہے ہیں، ان انتخابات میں انڈین اداکار شاہ رخ خان کی کزن بھی آزاد حیثیت سے حصہ لے رہی ہیں، شاہ رخ خان کی کزن کا انتخاب لڑنا بھارتی انتہا پسند ہندوؤں کو اچھا نہیں لگ رہا ہے ، بالی ووڈ ادا کار شاہ رخ خان کی کزن اور پشاور کی شہری نورجہاں کے پشاور الیکشن میں حصہ لینے کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا ہے ٗ
کسی نے شاہ رخ کو پاکستان چلے جانے کا مشورہ دیدیا تو کسی نے ان کی حب الوطنی پرہی انگلی اٹھادی۔تفصیلات کے مطابق پشاور کے تاریخی محلہ شاہ ولی قتال کی رہائشی اور بالی وڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کی کزن نور جہاں 25جولائی کو ہونے والیعام انتخابات 2018 میں جنرل نشست پر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گی۔ نور جہاں سیاست میں کئی سالوں سے سرگرم ہیں ٗان کا تعلق تو عوامی نیشنل پارٹی سے ہے تاہم اس مرتبہ وہ آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیں گی۔یہ بات بھارتیوں کو ایک آنکھ نہیں بھا ئی، انہوں نے سوشل میڈیا پراپنے سپر اسٹار پر تنقید ی حملے شروع کر دئیے, کنگ خان کی پاکستانی پرچم کے ساتھ فوٹو شاپ کی ہوئی تصاویر ٹوئٹر پر شیئر کر کے ان کی حب الوطنی پر شک کرنے لگے۔کسی نے کہا کہ شاہ رخ خان کو پاکستان سے پیار ہے اسی لئے انہوں نے اپنی آئی پی ایل ٹیم کولکتہ رائڈرزکیلئے پاکستانی کھلاڑیوں کا انتخاب کیا۔کسی نے انہیں فلم رئیس میں ماہرہ خان کے ساتھ ادا کاری کرنے پر شک کی نگاہ سے دیکھا۔کسی نے کہا کہ پاکستان چلے جاؤاور واپس کبھی مت آنا۔کسی نے کہا کہ شاہ رخ خان کو بھی پاکستان جا کر الیکشن میں حصہ لینا چاہئے۔دوسری جانب شاہ رخ خان سے محبت کرنے والے ان کے مداح ان کی حمایت میں آگے آگئے۔کسی نے کہا کہ اگر شاہ رخ خان کی کزن پاکستان کے الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں تو اس میں کیا برائی ہے؟کسی نے کہا کہ اس میں کیا غلط ہے۔ ایک بھارتی صارف نے اپنے ٹوئیٹر میں دعویٰ کیا کہ شاہ رخ خان کے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے تعلقات ہیں۔ بعض افراد کا خیال تھا کہ پاکستان میں دیگر بھارتیوں کے رشتہ دار بھی موجود ہیں، اس میں حیرانی کی کیا بات ہے۔