لاہور(سی پی پی)گلوکارہ، ماڈل اور اداکارہ میشا شفیع نے گلوکار و اداکار علی ظفر کے قانونی نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ علی ظفر نے اپنا لیگل نوٹس واپس نہ لیا تو وہ سول اور فوجداری قوانین کے تحت کارروائی کریں گی۔علی ظفر کی جانب سے بھیجے گئے قانونی نوٹس کے جواب میں میشا شفیع نے قانون دان حنا جیلانی، بیرسٹر احمد پنسوتا، نگہت داد، اور ثاقب جیلانی کی وساطت سے انہیں انتباہ کا نوٹس بھجوا دیا۔میشا شفیع کی جانب
سے علی ظفر کے قانونی نوٹس کا جواب 4 صفحات پر مشتمل ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ کسی صورت بھی علی ظفر پر لگایا گیا الزام واپس نہیں لیں گی۔میشا شفیع نے اپنے جواب میں کہا کہ علی ظفر پر تمام الزامات درست اور حقائق پر مبنی ہیں جبکہ میرے بیان کے بعد کئی اور خواتین نے بھی علی ظفر پر ایسے ہی الزامات دہرائے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے کام کے دوران ایک نہیں متعدد مرتبہ انہیں ہراساں کیا اور علی ظفر کے بیانات ان کی آواز کو دبانے کی کوشش ہیں۔گلوکارہ کا کہنا تھا کہ علی ظفر کے ٹوئٹس اور الزامات کو مسترد کرتی ہوں جبکہ یہ ٹوئٹس اور بیانات میرے ساکھ پر ایک اور حملہ ہیں، ان بیانات اور میرے خلاف چلائی گئی مہم کی وجہ سے میرا خاندان متاثر ہوا۔انہوں نے واضح کیا کہ علی ظفر کی سوشل میڈیا پر مہم کے باعث انہیں ٹوئٹر کے علاوہ تمام سوشل میڈیا اکانٹس بند کرنا پڑے کیونکہ علی ظفر کی مہم جوئی سے مجھے دھمکیوں کا سامنا کرنا تھا۔