منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

عارف حبیب کنسورشیم نے135 ارب روپے میں پی آئی اے کو خریدلیا

datetime 23  دسمبر‬‮  2025 |

اسلام آباد (این این آئی)قومی ایئر لائن ( پی آئی اے) کو عارف حبیب کنسورشیم نے نجکاری کمیشن کی تقریب میں 135 ارب روپے میں خرید لی ہے جس کے بعد قومی ایئر لائن کے جہاز اب عارف حبیب کنسورشیم گروپ اڑائے گا، انہوں نے ادارے کے 75 فیصد شیئرز 135 ارب روپے میں خرید لیے ہیں۔پی آئی اے کی نیلامی کی تقریب میں لکی کنسورشیم اور عارف حبیب کنسورشیم کے درمیان پی آئی اے کی نیلامی میں بولی لگانے کے 3 رائونڈ ہوئے۔ابتدائی رائونڈ میں عارف حبیب کنسورشیم نے 115 ارب جبکہ لکی کنسورشیم نے 101 ارب 50 کروڑ کی بولی لگائی تھی۔دوسرے مرحلے میں پی آئی اے کی نیلامی کی بولی 121 ارب روپے پر روکی گئی تھی، جس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے تقریب سے خطاب کیا تھا۔

تیسرے مرحلے میں لکی کنسورشیم اور عارف حبیب کنسورشیم نے پی آئی اے خریدنے میں بڑی بڑی بولیاں لگائیں، رقم 135 ارب پر پہنچی تو لکی کنسورشیم نے عارف حبیب کنسورشیم کو پی آئی اے خریدنے کی مبارک باد دی۔مشیر نجکاری کمیشن محمد علی مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے تقریب میں شریک ہوئے اور کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری سے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی، حکومت چاہتی ہے کہ پی آئی اے ماضی کی طرح بہتر ہو۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے قومی ایئر لائن کے 51 سے 100 فیصد شیئرز کی نجکاری کا فیصلہ کیا، کچھ بڈرز کی خواہش تھی کہ وہ 75 فیصد شیئرز خریدنا چاہتے ہیں۔مشیر نجکاری کمیشن نے کہا کہ باقی 25 فیصد شیئرز کیلئے 90 روز میں معاملات کیے جا سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ دو تہائی پیمنٹ شروع میں اور ایک تہائی پیمنٹ بعد میں کی جا سکے گی، ہم نے بڈرز کو بولی کے بعد 2 پارٹیز کو اپنے ساتھ شامل کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔مشیرِ نجکاری محمد علی نے کہا کہ بولی سے حاصل رقم کا 92 اعشاریہ 5 فیصد حصہ قومی ایئر لائن کی بہتری پر خرچ ہو گا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے ملازمین کو ایک ساتھ کے تحفظ کی شرائط جبکہ پنشن اور ریٹائرمنٹ کے بعد کی مراعات ہولڈنگ کمپنی کے ذمے ہوں گی۔

اعلامیے کے مطابق نئے مالکان موجودہ ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات کے ذمہ دار ہوں گے،ادارے کے مالی استحکام کیلئے فوری سرمایہ کاری ،پیشہ ورانہ انتظام کی ضرورت ہوگی۔وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی نے کہا کہ حکومت نے 75 فیصد حصص فروخت کرنے کا فیصلہ کیا، حکومت کا مقصد صرف پی آئی اے بیچنا اور پیسے لینا نہیں بلکہ پی آئی اے کو ایک بہترین ایئر لائن بنانا ہے، اس کیلئے سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جس کیلئے سٹرکچر پر نظر ثانی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پچھلی مرتبہ ساتھ فیصد شیئرز کی نجکاری کی جارہی تھی، جو نجکاری ہونے جارہی ہے اس میں پیمنٹ کا شیڈول دیا گیا ہے، دو تہائی پیمنٹ شروع میں دیں گے باقی بعد میں دیں گے، جو باقی رقم ہے اسے بھی محفوظ بنایا گیا ہے، پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو صاف و شفاف بنانے کو یقینی بنایا گیا ہے۔نجکاری کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے بعد دیگر اداروں کی نجکاری کی راہ ہموار ہوگی، حکومت نے اپریل میں فیصلہ کیا تھا 51 سے 100 فیصد تک شیئر بیچے جائیں گے، ہماری خواہش تھی کہ زیادہ سے زیادہ بولی دہندہ سامنے آئیں، پی آئی اے کی موجودہ بولی 75 فیصد کی ہے خریدار دیگر شیئرز بھی خرید سکے گا، پی آئی اے کی خریداری کی رقم میں سات فیصد حکومت کو ملے گا۔

پی آئی اے میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ کھویا ہوا مقام پالے ، گزشتہ بار پندرہ فیصد حکومت کو دیا جانا تھا، خریدار کو دو تہائی شروع میں باقی ایک سال میں کرنا ہوگا، خریدار اگر چاہیں تو مزید دو کمپنیوں کو حکومتی اجازت کے ساتھ شامل کرسکیں گے، پی آئی اے کی نجکاری کیلئے لوکل اور بیرونی اخبارات میں اشتہارات شائع کروائے۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ مشیر نجکاری اور انکی ٹیم کو کامیاب بولی پراسیس پر مبارکباد دیتا ہوں، آج بھی یہی کہوں گا جو بھی جیتے گا جیت پاکستان کی ہوگی یہی جب ایک اور ادارے میں تھا تو کہا کرتا تھا، بولی میں حصہ لینے والے تمام مانگ ہوئے کاروباری لوگ ہیں۔انہوںنے کہاکہ اس میں کوئی شک ہی نہیں ہے کہ جو بھی کامیاب بولی دہندہ ہوگا وہ اس قومی ایئر لائن کو سٹیٹ آف دی آرٹ بنائے گا۔



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…