منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

ایل این جی کی امپورٹ سے مقامی صنعت کو 192 ملین ڈالرز کا نقصان

datetime 25  دسمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ایل این جی کی امپورٹ سے ایک بار پھر مقامی آئل اینڈ گیس انڈسٹری متاثر ہونا شروع ہوگئی، ایکسپلوریشن کمپنیوں کو گزشتہ چار ماہ کے دوران 192 ملین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ایل این جی کی امپورٹ کے بعد گیس یوٹیلیٹیز نے مقامی فیلڈز سے گیس کی سپلائی کم کردی ہے، جو ایکسپلوریشن کمپنیاں چلاتی ہیں۔ذرائع کے مطابق گیس کی سپلائی میں کل کٹوتی کا حساب 329 ملین کیوبک فٹ یومیہ (mmcfd) ہے جس کے نتیجے میں ماہانہ 48 ملین ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔تیل اور گیس کی صنعت کے حکام کے مطابق گزشتہ چار مہینوں میں پیدا ہونے والے اثرات 192ملین ڈالر تک آئے، مزید برآں، گیس کی کمی کی وجہ سے خام تیل کی پیداوار رک جانے سے 5 ارب روپے کا اثر پڑا ہے۔

حکام نے کہا کہ درآمدی ایل این جی کی 329 ایم ایم سی ایف ڈی کی قیمت چار ماہ کے عرصے میں 500 ملین ڈالر تھی۔انھوں نے دعوی کیا کہ ٹیکسوں کی وصولی نہ ہونے سے قومی خزانے کو بھی 20 ارب روپے کا نقصان پہنچا، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیوں نے بڑے نقصانات کا دعوی کیا ہے،OGDC کو گزشتہ آٹھ ہفتوں میں تقریبا 8 ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔جس کی گیس پیداوار کم ہوکر 1,461 ایم ایم سی ایف ڈی، خام تیل کی پیداوار 26,394 بیرل اور ایل پی جی کی پیداوار 1,391 میٹرک ٹن رہ گئی ہے۔پی پی ایل نے فیلڈ ڈویلپمنٹ پلانز اور آپریشنل لانگٹیویٹی پر کم پیداوار کے منفی اثرات کو بھی اجاگر کیا ہے۔واضح حل کے بغیر گیس کی فراہمی میں مسلسل کمی نے سرمایہ کاری کے لیے ماحول کو منفی کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں اسٹیک ہولڈرز کا توانائی کے شعبے پر اعتماد ختم ہو رہا ہے۔

صنعتی حکام نے بتایا پاکستان کا توانائی کا شعبہ بحران کی طرف بڑھ رہا ہے، کیونکہ مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کار گیس کی پیداوار میں کمی اور معاملات کی بدانتظامی پر مایوسی کا اظہار کررہے ہیں۔اس صورتحال نے پاکستان کے توانائی کے شعبے کیلیے پہلے سے ہی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، مقامی گیس کی پیداوار میں زبردست کمی کا سامنا ہے۔دستیاب اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سوئی سے 50، قادر پور سے 25، غازی اور ایچ آر ایل سے 70، ناشپا سے 45 ، اور ڈھوک حسین سے پیداوار میں 15 ایم ایم سی ایف ڈی کمی ہوئی ہے۔صنعت کے اندرونی ذرائع نے بتایاکہ یہ کٹوتیاں مہنگی ایل این جی کی درآمد کیلیے گنجائش پیدا کرنے کیلیے کی جا رہی ہیں، اس حکمت عملی کو پاکستان کے اپ اسٹریم توانائی کے شعبے میں مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی براہ راست توہین کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

صنعت کے حکام کے مطابق مقامی گیس کی سپلائی میں کمی صرف معاشی غلطی نہیں ہے، بلکہ یہ ایک اسٹریٹجک غلطی ہے، پاکستان کا ایل این جی کی درآمد پر انحصار مالی اور جغرافیائی طور پر بھاری قیمت کی ادائیگی پر منحصر ہے، کیونکہ ملک غیر ملکی سپلائرز پر زیادہ سے زیادہ انحصار کرتا جا رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…