اسلام آباد (این این آئی)مسلسل 4 بار قیمتوں میں کمی کے بعد یکم جولائی سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 7 سے 8 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس کی بنیادی وجہ عالمی منڈی میں نرخ کا بڑھنا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ 15 دنوں کے دوران عالمی منڈی میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بالترتیب 4.4 اور 5.5 ڈالر فی بیرل بڑھی ہیں حتمی حساب و کتاب اور موجودہ ٹیکس ریٹس کی بنیاد پر پیٹرول کی قیمت 7 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 8.5 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔واضح رہے کہ اس وقت پیٹرول فی لیٹر قیمت 258.16 روپے اور ڈیزل 267.89 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے۔
اگر حکومت نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ موجودہ 60 روپے فی لیٹر سے زیادہ پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی عائد کرتی ہے تو قیمتوں میں اس سے زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔حکومت نے فنانس بل 2024 میں پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد بڑھا کر 80 روپے فی لیٹر کر دیا ہے تاکہ مالی سال 2024 کے دوران متوقع 960 ارب روپے کے مقابلے میں 12 کھرب 80 ارب روپے اکٹھے کیے جا سکیں، جو 869 ارب روپے کے بجٹ ہدف سے تقریبا 91 ارب روپے زیادہ ہے تاہم وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے 13 جون کو اعلان کیا تھا کہ پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔
یکم مئی سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، جس کی بنیادی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں گراوٹ ہے، اس طرح پٹرول کی قیمت 30 اپریل کے 294 روپے کے مقابلے میں کم ہو کر تقریبا 259 روپے پر آ گئی ہے، اسی طرح ڈیزل کی قیمت اپریل کے مقابلے میں تقریبا 22 روپے فی لیٹر کم ہو کر 268 روپے پر آ گئی، جب اس کی قیمت 290 روپے تھی۔اس وقت حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر تقریبا 77 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، تاہم پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس صفر ہے، حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی چارج کرتی ہے، جبکہ پیٹرول اور ڈیزل پر تقریبا 17 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی بھی وصول کرتی ہے۔