اسلام آباد (این این آئی)چین کے تعاون سے پاکستان ریلوے کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے تاکہ بھاری مالی نقصانات سے بچا جا سکے اور ریلوے کے انفراسٹرکچر میں گرین انرجی کی بنیاد رکھی جا سکے۔گوادر پرو کے مطابق ابتدائی طور پر ذیادہ بجلی کی کھپت والی 100 سائٹس کی نشاندہی کی گئی ہے اور ایک بار شمسی توانائی پر منتقل ہونے کے بعد، اس ادارے کے لیے کم از کم ایک ارب روپے کی سالانہ بچت ہوگی۔سینئر پی آر حکام کے مطابق حکومت پاکستان اور چینی کمپنیاں ایک عملی ڈیل کرنے کے لیے بات چیت کر رہی ہیں۔
گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اعلی معیار کی سبز اور پائیدار ترقی کے اپنے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنے ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کو ہم آہنگ کرنا شروع کر دیا ہے۔گوادر پرو کے مطابق ایک اور پی آر اہلکار نے کہا کہ سی پیک نے پاکستان کے منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے اور پاکستان کے لوگوں کے لیے سماجی و اقتصادی فوائد لاتے ہوئے ترقی کو تیز کیا ہے۔ کاربن سے پاک عالمی معیشت کو فروغ دینے کے لیے چین کا عزم قابل تعریف ہے۔
گوادر پرو کے مطابق حکام نے بتایا کہ ریلوے انتظامیہ نے نیسپاک کو منتخب سائٹوں پر سولر پینلز کی تنصیب کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرنے کے لیے تفویض کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ریلوے کے رہائشی کمپلیکس میں سے اب تک 26,660 میں سے 16,535 کو ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (Discos) اور کراچی الیکٹرک کو مالی نقصانات سے بچانے کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “رہائشی کمپلیکس کے بجلی کے میٹر محکمہ کی جانب سے ڈسکوز میں منتقل کیے جا رہے ہیں اور اس اقدام کے نتیجے میں اب تک 1.3 بلین روپے کی بچت ہوئی ہے۔