لاہور( این این آئی )حکومت نے انڈسٹریل پیکج کے نام پر ایمنسٹی سکیم پیش کرنے کے دوسرے روز ہی شرائط بھی عائد کر دیں، حکومت کا اصل مقصد تقریباً8ٹریلین کے کالے دھن کو سفید کرنا ہے لیکن بد قسمتی سے اس کے بعد معیشت کو دستاویز ی کرنے کی کوئی پالیسی موجود نہیں۔ ان خیالات کا اظہار نا ئب صدر لاہور ٹیکس بار عاشق علی رانا،پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے
سابق سینئر نائب صدر قاری حبیب الرحمن زبیری،سید تنصیر بخاری ،ار شد نواز مان،لاہور ٹیکس بار کے ممبران سیف الرحمن اورعزیز الرحمن زبیری نے ’’ ایمنسٹی سکیمیں اور ہماری معیشت ‘‘ کے موضوع پر منعقدہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مقررین نے کہا کہ حکومت معیشت کو گروتھ دینے کے لئے اقدامات کرنا چاہتی ہے لیکن یہ پالیسی طویل المدت نہیں ہے ، جب حکومت کی مدت پوری ہونے میں محض ڈیڑھ سال کا عرصہ باقی رہ گیا ہے ایسے میں اتنی بڑی ایمنسٹی سکیم کی کامیابی کی کیا گارنٹی ہے کہ نئی آنے والی حکومت اس میں اپنی مرضی کے نکات شامل نہیں کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی نے حکومت کو ایک خول میں بند کر رکھا ہے اورزمین حقائق سے بے خبر رکھا جاتا ہے ۔ حکومت بتائے اس سے پہلے جو ایمنسٹی سکیمیں آئی ہیں ان سے کیا حاصل کیا گیا ہے،بجا شرائط اور قدغن اپنی جگہ موجود رہیں جس کی وجہ سے لوگ اپنے کالے دھن کو سفید نہیں کر سکے بلکہ ایک خاص طبقے کو نوازا گیا ۔مقررین نے کہا کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں اور صنعتکاروں سے جو امید یں لگا رہی ہے ان کے سوفیصد پورے ہونے کے اندازے بالکل غلط ہیںکیونکہ قوانین میں ردو بدل کرکے ایمنسٹی تو لائی جا سکتی ہے مگر اس سے پیسہ نہیں نکلوایا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ حکومت سب کیلئے ایک جیسا قانون اور ٹیکس چھوٹ دے اور بیجا شرائط کا خاتمہ کیا جائے تاکہ ایمنسٹی سکیم کو کامیاب بنایا جا سکے ۔