اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے پاس تحریک عدم اعتماد کیلئے نمبرز پور ے نہیں ، اتحادی مضبوطی سے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، حکومت کہیں نہیں جا رہی، اپنی آئینی مدت پوری کرے گی،پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے اعلان سے اپوزیشن کے چہروں پر مایوسی اور بوکھلاہٹ نظر آ رہی ہے، عالمی سطح پر تیل کی
قیمتیں مزید بھی بڑھیں تو حکومت اگلے بجٹ تک پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کے اپنے وعدے پر قائم رہے گی۔ ایک انٹرویومیں شوکت ترین نے کہاکہ اپوزیشن حکومت کے کسی اقدام سے خوش نہیں ہوتی، پہلے یہی لوگ کہتے تھے کہ حکومت عوام کو ریلیف نہیں دیتی، دنیا میں تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں تاہم حکومت نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے جس کے بعد اپوزیشن کو سمجھ نہیں آ رہی کہ کس کونے میں جا کر اپنا سر چھپائے۔ شوکت ترین نے کہا کہ روس پر عالمی پابندیوں کی وجہ سے گندم اور گیس پر دبائو پڑے گا، پاکستان کو روس سے سستی گندم ملتی تھی، اگر ہم وہاں سے گندم نہ لے سکے تو کسی اور جگہ سے لینے کا بندوبست کرنا پڑے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں کمی سے جی ڈی پی پر کوئی اثر نہیں پڑیگا‘ بجلی کی قیمت سستی کرکے آئی ایم ایف کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ کوئی راتوں رات عوام کو ریلیف دینے کا فیصلہ نہیں کیا گیا، ہم گزشتہ دو تین ماہ سے اس کے اوپر کام کر رہے تھے، ہم کوئی قرض لیکر پیکیج نہیں دے رہے بلکہ دیگر پروگراموں سے کٹ لگا کر سبسڈی دیں گے جس میں ڈیویڈنڈ کا پیسہ، احساس اور کورونا فنڈز کی رقم شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ پڑھے لکھے نوجوانوں کیلئے انٹرنشپ پروگرام کا اعلان اچھا اقدام ہے، کوشش کریں گے کہ نجی شعبے گریجویٹس طلبہ کو میچنگ بیسز پر سکالرشپس دیں اور انہیں ماہانہ 30 ہزار روپے دیئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ تقریبا سو کمپنیوں نے اچھا منافع کمایا ہے، حکومت نے انہیں ہدایت کی کہ وہ اپنے ورکرز کے ساتھ وہ منافع شیئر کریں۔ ایک اور سوال کے جواب میں شوکت ترین نے کہا کہ حکومت عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے کوشاں ہے، اسی سلسلے میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کا اعلان بھی جلد کریں گے۔ اپوزیشن کے عدم اعتماد کی تحریک پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس تحریک عدم اعتماد کیلئے نمبرز پورے نہیں ہیں، اتحادی مضبوطی سے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، حکومت کہیں نہیں جا رہی، اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔