جمعرات‬‮ ، 07 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

آئل کمپنیوں نے حکومت، اوگرا کو ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قلت کے خدشے سے خبردار کر دیا

datetime 23  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)آئل کمپنیوں نے حکومت اور ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا کو خبردار کیا ہے کہ بہت سے بیرونی اور ملکی عوامل کی وجہ سے خاص طور پر فصل کی کٹائی کے دنوں میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فراہمی میں بحران کے خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق دو درجن سے زیادہ ریفائنریز اور بڑی تیل کمپنیوں کی ایسوسی ایشن آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے اپنے ایک خط میں وزارت توانائی اور اوگرا کو بتایا ہے کہ اس وقت اسٹاک کی پوزیشن اطمینان بخش ہے تاہم اگر موثر اقدامات نہ کیے گئے تو یہ ایک بڑے بحران کا باعث بن سکتا ہے۔خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ اگر فوری منصوبہ بندی نہیں کی گئی تو ہمیں فصل کی کٹائی کے دنوں کے دوران طلب پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ ہسکول کے مالی مسائل کے باعث مقامی بینکوں نے آئل کمپنیوں کو ہائی رسک شعبہ قرار دے دیا ہے اور بینک اس کے لیے اپنی قرض دینے کی حد بڑھانے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی توانائی کے ماہرین کی جانب سے گزشتہ 10 روز میں ایچ ایس ڈی کی کمی کی اطلاع دی گئی ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ امریکہ میں ایچ ایس ڈی کے ذخائر میں کمی، گیس کی غیر معمولی قیمتیں اور یورپی یونین میں ریفائنریز کے معمول سے کم آپریشنز ہیں۔خط میں وضاحت کی گئی کہ 2020 کے دوران عالمی سفری پابندیوں کے باعث جیٹ آئل کا استعمال بہت کم ہوگیا تھا اور ریفائنریز نے اپنی پروڈکشن سلیٹ کو ہائی ایچ ایس ڈی پروڈکشن میں ایڈجسٹ کیا، 22-2021 میں جیٹ فیول کی طلب میں اضافے کے باعث ریفائنریز طلب کو پورا کرنے کے لیے زیادہ جیٹ فیول تیار کر رہی ہیں اس کی وجہ سے ایچ ایس ڈی کی دستیابی کم ہو گئی۔چین نے ایچ ایس ڈی کی برآمدات پر پابندی لگا دی ہے جبکہ جیٹ فیول سے حاصل ہونے والی آمدنی ایچ ایس ڈی سے حاصل ہونے والے پریمیئم سے زیادہ پرکشش ہے۔یہ عوامل ریفائنریز کو جیٹ فیول کی پیداوار بڑھانے اور ایچ ایس ڈی کی دستیابی کو کم کرنے پر مائل کر رہے ہیں، خام تیل اور ایچ ایس ڈی کی قیمتوں کے درمیان قیمت کا فرق جیسا کہ (پلیٹس)کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے تقریباً 16 ڈالر فی بیرل ہے جو گزشتہ چند برسوں میں سب سے بڑا فرق ہے۔خط میں کہا گیا چونکہ جنوب مشرقی ایشیا میں مارچ سے جون تک فصل کی کٹائی کا موسم عروج پر ہوگا، اس لیے دستیابی میں حائل رکاوٹوں کے باعث ایچ ایس ڈی کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے اور درآمد شدہ ایچ ایس ڈی پر انحصار کرنے والے ممالک اس کی خریداری میں مشکلات کا شکار ہوسکتے ہیں۔او سی اے سی نے حکومت اور اوگرا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ریفائنریز کے ساتھ مل کر مارچ سے جون کی مدت کے لیے خام تیل کی خریداری کی منصوبہ بندی کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ مانگ کو پورا کیا جا سکے۔اس کے لیے ریفائنریوں کو صلاحیت کے مطابق کام کرنے میں درپیش رکاوٹوں کو جلد از جلد دور کیا جانا چاہیے تاکہ مقامی طور پر مصنوعات کی زیادہ سے زیادہ دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔تمام درآمد کرنے والی او ایم سیز کو کہا جائے کہ وہ عالمی منڈی میں دستیابی اور اپنی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی منصوبہ بندی کریں، اپنی سپلائی چین کا از سر نوجائزہ لیں اور ملک کی سپلائی چین کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے کسی ایک سپلائی سورس پر انحصار کم کریں۔



کالم



دوبئی کا دوسرا پیغام


جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…