کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی میں عوام کو مری ہوئی مرغیاں اور جانور کھلائے جانے کا انکشاف، سندھ ہائیکورٹ نے دودھ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے متعلق درخواست پر کمشنر کراچی کو سرکاری نرخ طے کرنے کے حوالے سے پلان طلب کرلیا۔جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو
دودھ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے متعلق سرکاری نرخ سے زائد قیمت پر فروخت کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل کمشنر کراچی عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ملک ایسوسی ایشن والے ہٹ دھرمی پر اتر آئے ہیں۔ ایڈیشنل کمشنر کراچی نے عدالت میں اظہار بے بسی کرتے ہوئے بتایا نئے سرکاری ریٹ پر ملک ایسوسی ایشن نہیں مان رہی۔ ہم بھرپور طریقے سے چھاپے مار رہے ہیں۔جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیئے اب تک محکمہ فوڈ سندھ نے کیا کیا؟ پنجاب والے دیکھو، کتنے چھاپے مارتے ہیں۔ آپ لوگ سندھ میں کیا کر رہے ہیں۔محکمہ فوڈ افسران نے بتایا کہ 344 دوکانداروں کیخلاف آپریشن کیا۔ جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیئے کہ مٹھائی، کیک میں گندا دودھ اور گندے انڈے استعمال ہو رہے ہیں۔ آپ نے کیا کیا، کتنے گندے انڈے تلف کیے؟ سندھ فوڈ ڈپارٹمنٹ کرتا کیا ہے؟ آپ کیا خالی بیٹھے رہتے ہیں، کیا طریقہ کار ہے۔ پنجاب فوڈ کی کارکردگی سندھ فورڈ سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ گندا دودھ، گندے انڈے کھلا رہے ہیں آپ لوگ، بتائیں، کراچی کے کتنے کونوں پر کھڑے ہو کر دودھ اور انڈے پکڑے؟ پنجاب میں کسی کی ہمت نہیں گندا دودھ اور انڈے فروخت کرنے کی، کراچی میں مری ہوئی مرغیاں، مرے ہوئے جانور کھلائے جارہے ہیں۔