سمبڑیال( آن لائن ) سمبڑیال و گردونواح میں برائلر مرغی کی اونچی اڑان تاحال جاری ، گھی ، آٹا، چینی ، دالیں اور سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان کو چھونے لگیں ، اشیائے خوردنوش کی قیمتوں میں ہوش رباء اضافہ نے غریب سفید پوش طبقہ کی چیخیں نکلوا دیں جبکہ گرانفروشی پر قابو پانا انتظامیہ کے بس سے باہر ہو گیا ۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وباء سے متاثرہ محنت کش دیہاڑی دار غریب اور
سفید پوش طبقہ کی زندگی کا پہیہ جہاں پر پہلے ہی مشکل سے چل رہا ہے اور تاریخی بدترین مہنگائی کے جن نے بری طرح عوام کو قابو کر کے زندہ درگور کر رکھا ہے وہاں پر سمبڑیال و نواحی علاقوں میں وزیراعظم پاکستان عمران خان ، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار خان کے مہنگائی کو کم کرنے اور اشیائے ضروریہ کی کنٹرول ریٹ پر عوام کو فراہمی کے دعوئوں کے برعکس مہنگائی کی لہر مزید تیز ہوگئی ہے اور ملک میں برائلر مرغ کی اڑان نیچے آنے کے باوجود سمبڑیال و نواحی مضافات میں سرکاری مقرر کردہ نرخوں 212روپے کی بجائے 250روپے اور گوشت 318کی بجائے 350روپے تک میں سرعام فروخت کیا جارہا ہے ، اسی طرح قصاب حضرات کی طرف سے چھوٹے ، بڑے گوشت کی فروخت بھی اپنے من مانے ریٹ پر جاری ہے جبکہ دیگر دوکانداروں کی طرف سے گھی ، چینی ، آٹا ، دالیں ،انڈے ، سبزیوں اور فروٹ اور روزمرہ زندگی کے استعمال کی اشیاء خود ساختہ بڑھائی گئی قیمتوں کے باعث غریب دیہاڑی دار اور سفید پوش عام آدمی کی دسترس سے باہر ہو چکی ہیں اور ہوش رباء خود ساختہ بدترین ظالمانہ مہنگائی کے نتیجے میں غریب آدمی کی قوت خرید یکسر جواب دے چکی ہے جبکہ حکومتی دعوئوں کے برعکس انتظامی افسران اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹ مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ سب اپنی مرضی کے ریٹ عوام پر مسلط کر رہے ہیں غریب کا کوئی پرسان حال نہیں ہر حربہ استعمال کر کے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے اور حکومت اور انتظامیہ خاموشی سے غریب عوام کے لٹنے کا تماشہ دیکھ رہے ہیں اگر عوام کو اب بھی کچھ ریلیف نہ ملا غریب طبقہ فاقہ کشی پر مجبور ہو جائے گا ،حکومت کا چاہیے کہ ہنگامی بنیادوں پر سمبڑیال و گردونواح میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کرے ۔