لاہور (آن لائن) انجمن تاجران پاکستان نے کرونا وائرس کی حالیہ تیسری لہر کے پیش نظر شہر سمیت پنجاب بھر کی مارکیٹوں، تجارتی مراکز سمیت گلی محلوں میں واقعہ دکانوں کے کاروباری اوقات کار کم کرنے کے حکومتی فیصلے کو
مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کرونا وائرس کی آڑ میں پنجاب کے تاجروں کو قربانی کا بکرا نہ بنائے۔ تجارتی اوقات کار کم کرنے سے کرونا کم نہیں ہوگا بلکہ دکانوں پر رشک پیدا ہونے سے کرنا کے بڑھنے کے امکانات ہیں۔ گزشتہ روز انجمن تاجران پاکستان کے صدر مجاہد مقصود بٹ اور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر ناصر حمید خان نے شہر کی مختلف تاجر تنظیموں کے رہنمائوں کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے باعث پہلے ہی پریشان ہے۔ جنہیں مزید پریشان نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کی پہلی لہر کے دوران جب شہر بھر میں لاک ڈائون نافذ کیا گیا تھا تو پولیس دکانداروں کو کاروبار کے طریقے بتاتے ہوئے ان سے بھتہ وصول کرتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری اپنے کاروبار تباہ نہیں کرسکتی، تاہم تاجر برادری کاروباری سرگرمیوں کے دوران اپنی دکانوں میں کرونا ایس او پیز پر پہلے ہی عملدرآمد کر رہی ہے۔