لاہور (این این آئی)اطالوی توانائی کمپنی (این آئی) نے اپنے مقامی ملازمین اور حب پاور کمپنی کے مابین ایک نئے مشترکہ منصوبے (جے وی) کے تحت پرائم انٹرنیشنل آئل اینڈ گیس کمپنی کو پاکستان میں اپنے اثاثے فروخت کردئیے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اطالوی کمپنی کی جانب سے مذکورہ اقدام کووڈ 19 کی وجہ سے عالمی معاشی
بحران کے بعد سامنے آیا۔غیرملکی کمپنی نے پاکستان میں اپنے نسبتاً کم اہمیت کے اثاثوں کو فروخت کیا جو ان کی 24-2021 کے بزنس پلان کی کڑی ہے۔زیر زمین تیل و گیس نکالنے والی فرم کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر شائع کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اس کے پاکستان میں موجود اثاثوں کی فروخت کمپنی کے پورٹ فولیو کو از سر نو شکل دینے کا فیصلہ کیا ہے،کمپنی کے مطابق 4 سالہ منصوبے کے تحت غیر اہم کاروباری اثاثے فروخت کیے گئے۔توانائی کی کمپنی نے کیتھڑ فولڈ بیلٹ، مڈل انڈس بیسن میں 8 ترقیاتی اور پروڈکشن لیز سمیت وسطی انڈس اور انڈس آفشور بیسن میں چار لائسنس شامل ہیں۔اطالوی کمپنی نے ایکسن موبل اور پاکستان کی آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے ساتھ شراکت بھی کی تھی جس نے کراچی کے پانیوں میں کیکرا ون کے مقام پر آف شور ڈرلنگ 10 کروڑ ڈالر کی لاگت سے کی تھی۔پاکستان میں اطالوی کمپنی کے اثاثوں سے متعلق ایک دستاویز میں نشاندہی کی گئی کہ 2017 میں گیس کی پیداوار کم ہوکر 22 ہزار بیوپیڈ (فی دن تیل کے بیرل) 2019 میں 19 ہزار رہ گئی تھی۔غیرملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق کمپنی نے آسٹریلیا میں اپنے گیس سے متعلق اثاثوں کی مالیت ایک ارب ڈالر لگائی تھی لیکن تسلی بخش بولی حاصل کرنے میں ناکام رہی۔