کراچی(این این آئی)مقامی کرنسی مارکیٹوں میں منگل کوبھی امریکی ڈالر کی قدرمیں کمی کا تسلسل برقرار رہا اور ڈالر 158روپے کی سطح سے بھی نیچے آگیاجب کہ یورو اور برطانوی پاونڈ کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں40پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی
جس سے ڈالر کی قیمت خرید158روپے سے گھٹ کر157.60روپے اور قیمت فروخت158.10روپے سے گھٹ کر157.70روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید158.10روپے سے گھٹ کر157.50روپے اور قیمت فروخت158.30روپے سے گھٹ کر157.80روپےہوگئی ۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید189.50روپے سے گھٹ کر188.50روپے اور قیمت فروخت 191روپے سے گھٹ کر190روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاونڈ کی قیمت خرید219.50روپے سے گھٹ کر218.50روپے اور قیمت فروخت 221روپے سے گھٹ کر220روپے ہوگئی۔ملک بھر میں روپے کی قدر میں مزید بحالی کا سفر جاری ہے، امریکی ڈالر ایک سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔ جبکہ بیرونی قرضوں میں 10 کھرب روپے سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے دوسرے کاروباری روز کے دوران ایک مرتبہ پھر روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مزید 19 پیسے سستا ہو گیا جس کے بعد 158 روپے کی قدر گر گئی اور نئی قیمت 157 روپے 85 پیسے ہو گئی ہے۔امریکی ڈالر سستاہونے کے بعد انٹر بینک میں امریکی ڈ الر تقریبا ایک سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، 10 مارچ 2020 میں ڈالر 157 روپے 35 پیسے کی سطح پر تھا۔26 اگست 2020 کو روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 168 روپے 43 پیسے کی سطح پر تھا، 6 ماہ کے دوران روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 6.4 فیصد سستا ہوا، ا جس کے باعث بیرونی قرضوں کے بوجھ میں 1160 ارب روپے کمی ریکارڈ کی گئی۔دوسری طرف معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں مزید بہتری مل سکتی ہے، جنوری 2020 کے مہینے میں روپے کی قدر 155 روپے تھی اگر 155 کی نفسیاتی حد ٹوٹ جاتی ہے تو قوی امکان ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 150 کے قریب آ سکتا ہے۔