لاہور/کراچی/سیالکوٹ(این این آئی)کورونا وباء کی دو لہروں کی وجہ سے فریٹ فارورڈنگ سیکٹر تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا، ائیر لائن سروسز اور کارگو کی بندش کی وجہ سے کاروبار کرنا مشکل ہو گیا ،ایف بی آر کی جانب سے سروسز پر ٹیکس وصول کرنے کی بجائے پوری انوائس پر ٹیکس وصولی سے ہزاروں کمپنیاں دیوالیہ
کے قریب ہیں،وزیراعظم سے اپیل ہے کہ وہ ہمارے سیکٹرکی حالت زارکے بارے میں آگاہی حاصل کر کے ریلیف دیں۔ان خیالات کا اظہار پاکستان انٹرنیشنل فریٹ فارورڈز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد الیاس چوہدری، سابق چیئرمین محمد جمیل احمد، اظہارالحق قمر، سینئر وائس چیئرمین محمد اسداحمد، وائس چیئرمین عاشق علی باجوہ، ممبران ایگزیکٹو کمیٹی توقیر ملک، اصغر ملک، علی عدنان، صہیب زیدی دیگر نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو سالانہ 6 ارب ٹیکس ادا کرنے والاسیکٹر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے ہزاروں کمپنیاں دیوالیہ اور لاکھوں افراد بے روز گار ہورہے ہیں۔ ایف بی آرکی جانب سے تین فیصدٹرن اوور ٹیکس سروسز پروصول کر نے بجائے پوری انوائس پر وصول کیا جارہا ہے جو نا انصافی ہے ،فریٹ فارورڈزسے ٹرن اوور ٹیکس گراس انوائس پر نہیں بلکہ ان کی سروسز پر ہونا چاہیے۔گراس انوائس میں فریٹ کی رقم ائیرلائنزاور شیپنگ کمپنیوں کو چلی جاتی ہے کیونکہ گراس انوائس پر فریٹ کی رقم شامل ہوتی ہے لیکن ایف بی آر ٹرن اوور ٹیکس سروسز پر چارج کرنے کی بجائے پوری گرائس پر3فیصد ٹرن اوور پر ٹیکس وصولی کررہا ہے۔ جوکہ سیکشن153(1) بی اور(1) 113کی خلاف ورزی ہے ۔رہنمائوںنے کہا کہ ایسوسی ایشن
کی جانب سے بار بار خطوط کے ذریعے ممبر پالیسی ایف بی آرکوآگا ہ کر چکے ہیں لیکن کو ئی شنوائی نہیں ہوئی۔ وزیر اعظم عمران خان، وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر سے اپیل ہے کہ کورونا وباء میں کارگو سروسز بند ہونے سے سب سے متاثر ہونے والے فریٹ فارورڈرز سیکٹرکوریلیف دیا جائے۔