لاہور (آن لائن) ریلوے حکام نے 4مارچ سے اسلام آباد، استنبول اور تہران کنٹینر ٹرین دوبارہ سے چلانے کا فیصلہ کرلیا۔ ریلوے ذرائع کے مطابق ترکی سے تہران تک سفر کا فاصلہ 6ہزار5سو کلو میٹر ہے۔ ترکی، استنبول سے کنٹینرز ٹرین13سے14روز میں پہنچے گی۔اسلام آباد،یزدان استنبول ٹرین 2009 میں بند ہوگی تھی۔کنٹینرز
ٹرین11سال بعد دوبارہ چلے گی۔کنٹینرز ٹرین کی کسٹم کلیئرنس یزدان بارڈر پر ہوگی۔یزدان بارڈر سے کنٹینرز ٹرین پاکستان کے مختلف شہروں کی جانب بھجوادی جایا کریگی۔اس سے ریلوے کو خاطر خواہ ریونیو ملے گا۔ دوسری جانب کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری طاہرثقلین بٹ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے چھ ماہ سے ریٹ لسٹ جاری نہیں کی گئی جبکہ اس مدت میں دالوں کی قیمتیں کئی گنا بڑھنے کے باوجودہمیں پرانی ریٹ لسٹ کے مطابق فروخت کیلئے پابند کیا جارہاہے،اگر انتظامیہ کی جانب سے ایف آئی آرزکے اندراج کا سلسلہ فی الفور بند نہ کیا گیا تودالوں کی فروخت مکمل بند کر دیں گے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنے دفتر میں بلائے گئے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں مختلف علاقوں کے دکانداروں نے بھی شرکت کی۔ طاہرثقلین بٹ نے کہا کہ انتظامیہ کے افسران ہمارے ساتھ کوئی میٹنگ کرتے ہیں اور نہ ہی موثررابطوں کا کوئی ذریعہ ہے،بیورو کریسی دفاترمیں بیٹھ کر پالیسی بناتی ہے اوراسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر اس کے نفاذ کا اعلان کردیا جاتا ہے۔ انتظامیہ نے چھ ماہ سے ریٹ لسٹ جاری نہیں کی جبکہ اس دوران دالوں کی قیمتیں کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہیں، اس کے باوجودہمیں پرانے نرخوں پر فروخت کیلئیپابند کیاجارہا ہے، یہی صورتحال چینی کی فروخت
کے معاملے میں بھی ہے اورحکومت یہاں بھی زمینی حقائق کے برعکس اپنا فیصلہ مسلط کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ تاجروں سے سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کیا جائے، اگردکانداروں کے خلاف ایف آئی آرز کے اندراج کاسلسلہ فی الفوربند نہ کیا گیا تودالوں کی فروخت مکمل بند کر دیں گے اور احتجاج کے لئے حکمت عملی کا اعلان کر دیا جائے گا۔