کراچی(این این آئی)پاکستان میں جولائی تا دسمبر 2020 کا بیشتر حصہ کرونا کی وبا اور لاک ڈان میں گزرا اور تقریبا تمام ہی کاروبار ٹھپ پڑے ہوئے تھے لیکن ٹویوٹا کمپنی ان چند اداروں میں سے ایک تھی جو اس دوران بھی منافع میں رہی اورلوگوں نے گزشتہ سال کی نسبت 82 فیصد زیادہ گاڑیاں خریدیں۔اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2020-21 کی پہلی ششماہی یعنی
جولائی تا دسمبر 2020 کے دوران ٹویوٹا پاکستان کے منافع میں108 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا، کیوں کہ پاکستانیوں نے اس دوران کمپنی کی 26 ہزار 362 گاڑیاں خریدیں جبکہ مالی سال 2019-20 کے اسی دورانیے یعنی جولائی تا دسمبر 2019 ٹویوٹا کی 14 ہزار 453 گاڑیاں بکی تھیں۔ اس لحاظ سے کمپنی کی گاڑیوں کی فروخت میں 82 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔واضح رہے کہ جولائی 2020 سے دسمبر 2020 دوران ٹویوٹا کمپنی کا پاکستانی مارکیٹ میں حصہ 24 اعشاریہ 7 فیصد یعنی ملک میں مختلف کمپنیوں کی بکنے والی کل گاڑیوں میں سے 24 اعشاریہ 7 فیصد گاڑیاں ٹویوٹا کی تھیں۔اگر کمپنی کی خالص بکری یعنی نیٹ سیلز کی بات کی جائے تو مذکورہ بالا ششماہی کے دوران اس نے گاڑیوں کی فروخت سے 79 ارب 65 کروڑ روپے حاصل کیے جبکہ مالی سال 2019-20 کی اسی ششماہی میں وہ عدد یا فگر 42 ارب 78 کروڑ روپے تھا۔کمپنی نے اس زائد منافع کا سہرہ اپنی گاڑی ٹویوٹا یارس کے سر باندھا ہے جو گزشتہ برس متعارف کرائی کی گئی تھی۔کمپنی نے بتایاکہ اکتوبر 2020 میں لانچ کی گئی فورچونر ٹی آر ڈی کو بھی خریداروں کی جانب سے اچھی پذیرائی ملی۔