خضدار(این این آئی) بلوچستان میں ایرانی ڈیزل اور پیٹرول پابندی سے غریب افراد بے روزگار، خاندان دو وقت کی روٹی کا محتاج ہوکر رہ گئے، بلوچستان میں ایرانی ڈیزل وپیٹرول کے روزگار سے منسلک غریب افراد انتہائی گھٹن زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ان کے روزگار پر بندش برقرار رہی تو فاقہ کشی ہر گھر میں بسیرا کریگا ان غریب افراد کے لئے کوئی متبادل ذریعہ معاش نہیں ہے،
بلوچستان کے شہری دیہی اور سرحدی علاقوں میں نہ صنعتیں ہیں اور نہ ہی زراعت ہے،بڑی تعداد میں لوگوں کا روزگار اسی ایک ذرائع سے وابستہ ہے، یہاں کے غریب محنت کشوں کے لئے روزگار کا واحد ذریعہ صرف ایرانی ڈیزل و پیٹرول ہے،یہ بیچارے ایرانی ڈیزل و پیٹرول سے تھوڑے بہت پیسے کماکر اس سے اپنے بچوں کا پیٹ پالتے تھے اور انتہائی قابل رحم زندگی کے چند ایام گزار دیتے، اب اس سے بھی محروم ہوگئے ہیں، بے روزگار غریب محنت کشوں کا کہنا ہے کہ یہاں واحد ذریعہ معاش ایرانی ڈیزل و پیٹرول ہے اگر اس واحد روزگار کو بلوچستان کے لوگوں سے چھینا جائیگا تو وہ منفی سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتے ہیں جس سے بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے، جب تک روزگار کے متبادل ذرائع نہیں آتے یہاں کے محنت کشوں سے ایرانی ڈیزل و پیٹرول کے واحد ذریعہ معاش کو ان سے نہ چھینا جائے، اگر ان کے روزگار کے آگے رکاوٹیں اسی طرح برقرار رہی اور واحد ذریعہ سے ان غریب افراد کو محروم رکھنے کا تسلسل جاری رہا خاندان کے خاندان ان کے بچے بھوکے مریں گے، خودکشیوں پر مجبور ہوجائیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کورکمانڈر سدرن کمانڈ بلوچستان آئی جی ایف سی بلوچستانکمانڈنٹ، ایف سی قلات اسکائوٹس چیف کلیکٹر کسٹمز بلوچستان سے اپیل کی گئی ہے کہ بلوچستان اور خاص کرخضدار کے محنت کشوں کو ایرانی ڈیزل او رپیٹرول کے کاروبار کی اجازت دی جائے ۔