اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت نے آٹے کا بحران حل کرنے کیلئے چار لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی شائع خبر کے مطابق ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان چار لاکھ ٹن گندم درآمد کرے گی،
گندم کی درآمد پر عائد تمام ٹیکس اور ڈیوٹیاں ختم کر دی گئی ہیں ،یہ گندم فلور ملیں 70,30 کے تناسب سے آٹا بناکر مارکیٹ میں مہیا کریں گی۔ حکومت یومیہ 38 ہزار ٹن گندم چاروں صوبوں کو دیا کریگی ،پنجاب کو 25 ہزار ٹن یومیہ گندم دے گی، سندھ کو 8 ہزار یومیہ گندم دے گی، خیبرپختونخوا کو 4 ہزار ٹن، بلوچستان کو ایک ہزار ٹن یومیہ گندم فراہم کریگی۔ وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کے نوٹیفکیشن نمبر2019/3-1/ڈی ایف ایس سی۔II /ویٹ امپورٹ کے مطابق 2020-21 کی گندم حکومت 1650 روپے فی چالیس کلو گرام خریدے گی۔ موجودہ سال کیلئے حکومت فلور ملوں کو 1475 روپے فی چالیس کلو گرام سرکاری گوداموں سے گندم جاری کریگی۔دریں اثنا ای سی سی نے حکومت سندھ کی طرح دو ہزار روپے فی چالیس کلو گرام گندم نئی فصل سے نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے اور نہ ہی کسان سے 1650 روپے کی بجائے 1800روپے فی چالیس کلو گرام گندم خریدنے کی منظوری دی ہے۔