پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

بھاری قرضے ملکی معیشت پر بوجھ ، 15ماہ کے دوران ملک مزید2660 ارب کا مقروض

datetime 8  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی )چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن محمد وسیم چاولہ نے کہا ہے کہ بھاری قرضے ملکی معیت پر بوجھ ہیں جن کی ادائیگی کیلئے عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے ، حکومت مزید قرضوں کی بجائے ٹھوس اقتصادی ماسٹر پلان اور واضح روڈ میپ کے ذریعے معاشی بحران پر قابو پائے اورصنعتی شعبہ

سمیت عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات عمل میں لائے جائیں،جون2019سے ستمبر2020تک بیرونی قرض 6ارب ڈالر بڑھ کر 79ارب90کروڑ ڈالر تک جاپہنچا ہے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 15ماہ کے دوران اندرونی و بیرونی قرضوں کے باعث ملک مزید2660ارب کا مقروض ہوگیا۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے سینئر وائس چیئرمین مسعود نظامی، وائس چیئرمین محمد عدیل بھٹہ کے ساتھ ٹائون شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔محمد وسیم چاولہ نے کہا کہ قرضوں کے بوجھ میں مزید اضافہ کی صورت میں معاشی بہتری کے آثار معدوم ہوتے جارہے ہیں آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مزید قرض سے ملک میں مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوگااور آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت ٹیکسوں میں مزید اضافے اور ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز میں کٹوتی ہوگی جس سے ایک جانب مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا دوسری جانب معاشی ترقی کی رفتار مزید سست ہوجائے گی ۔اس لیے حکومت قرضوں کی بجائے معاشی خودمختاری کیلئے اقدامات کرے اورملکی برآمدات میں اضافہ کیلئے صنعتی شعبہ کو ریلیف دے تاکہ ملکی برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے حکومت کو قرضوں سے نجات مل سکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…