لاہور( این این آئی )پیٹرولیم مصنوعات، ایل پی جی کے بعد سی این جی کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا گیا ،پنجاب بھر میں سی این جی کی قیمت 3روپے 55پیسے بڑھ گئی۔اضاے کے بعد سی این جی کی قیمت85 روپے 55پیسے فی لٹر ہو گئی ہے ۔شہر کے سی این جی اسٹیشنز پر سی این جی کی نئی قیمتوں کا اطلاق کردیا گیا ہے۔سی این جی
ایسوسی ایشن کے سینئر رہنما کیپٹن (ر)شجاع انور نے کہا ہے کہ 3ماہ کے دوران برینٹ آئل کی اوسط قیمت ساڑھے6ڈالر بڑھی ہے ، سی این جی کارگو کی قیمتوں میں اضافہ سی این جی مہنگی ہونے کی دوسری وجہ ہے ان دووجوہات کے باعث سی این جی کی قیمتیں بڑھی ہیں۔دوسری جانب چیئرمین ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن لاہور محمد وسیم چاولہ نے صنعتی شعبہ کو گیس کی بندش اور گیس سے بجلی بنانے والے صنعتی یونٹوں کی گیس منقطع کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعتوں کو مسلسل گیس کی فراہمی کیلئے جامع پالیسی فریم ورک بنایا جائے اور صنعتوں کو گیس سے چلنے والے نجی پاور پلانٹ کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے وائس چیئرمین محمد عدیل بھٹہ کے ساتھ ٹائون شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہا کہ گیس بحران سے نمٹنے کیلئے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کے ساتھ ساتھ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ صنعتوں کو اس کی ضروریات کے مطابق مسلسل گیس کی فراہمی ممکن ہوسکے ۔ممتاز صنعتکار وسینئر وائس چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز مسعود نظامی نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد گیس کی قیمت631روپے 41پیسے بڑھ
کر881روپے 40پیسے فی ایم ایم بی ٹی کرنے اورنرخوں میں40فیصد تک اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ا س سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا ۔انہوںنے کہا کہ گیس کے ساتھ ساتھ بجلی کی فی یونٹ قیمتوں میں 1.95روپے اضافہ کے ساتھ ساتھ پٹرولیم مصنوعات میں اضافوںسے صنعتوں کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہونے سے اشیاء مہنگی اور ملکی برآمدات میں اضافہ کے تسلسل متاثر ہوگا،نیز پٹرول مہنگاہونے سے فیول ایڈجسٹمنٹ
کی مد میں بجلی مزید مہنگی ہوگی۔وسیم چاولہ نے کہا کہ گیس بندش ،مہنگی بجلی،گیس کے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں جس کے نتیجہ میں صنعتکاروںنے اپنے یونٹس کی توسیع اور مشینری کی اپ گریڈیشن روک دی ہے جبکہ سرمایہ کاروں نے بھی نئی صنعتیں لگانے سے ہاتھ کھینچ لیا ہے اس لیے حکومت بجلی گیس پٹرولیم مصنوعات پر اضافے واپس لے ہر ماہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے اور اور ہرماہ منی بجٹ پیش کرنے کی پالیسی ترک کی جائے۔