جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

ملک میں عروج پر پہنچی ہوئی مہنگائی، وزیراعظم کی مارکیٹ کمیٹیاں ختم کرنے کی ہدایت

datetime 3  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)ملک میں مہنگائی عروج پر ہے جبکہ وزیراعظم کا مارکیٹ کمیٹیاں ختم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں مارکیٹ کمیٹیاں ختم کرنے کی اصولی منظوری دے دی۔ مارکیٹ کمیٹیوں سے متعلق وزیراعظم کو شکایات موصول ہوئی تھیں۔مارکیٹ کمیٹیاں

بڑے تاجروں، پریشر گروپس سے مل کر پیسے بناتے ہیں۔مارکیٹ کمیٹیاں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کم کرنے میں ناکام ہوئی۔مارکیٹ کمیٹیاں اپنے ذاتی مفادات نکالتی تھیں۔ ذرائع کے مطابق مارکیٹ کمیٹیوں کی اشیا کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے پر کوئی توجہ نہیں۔ کمیٹیاں اپنے فائدے کے لیے عوام کے لیے ریلیف کو نظر انداز کر دیتی پائی گئیں، قیمتوں کے کنٹرول میں ناکام ہیں۔ ان کی کارکردگی بری رہی ہے۔ وزیراعظم نے مارکیٹ کمیٹیاں تحلیل کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا۔ دوسری جانب وزیراعظم پاکستان عمران خان کی طرف سے پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے پیش نظر مارکیٹ کمیٹیوں کو فوری طور پر ختم کرنے کے اعلان کا شہریوں مختلف شعبہ ہائے زندگی کے افراد نے خیر مقدم کیا ہے آن لائن کے مطابق گذشتہ دو سال کے دوران روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی ذخیرہ اندوزی اور قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے عوام کی زندگی دوبھر ہوچکی تھی اس سلسلہ میں پنجاب بھر کی مارکیٹ کمیٹیاں جن کی ذمہ داری اشیاء خوردنی کے نرخوں کو کنٹرول کرنے اور ذخیرہ اندوزوں کے سدباب کیلئے قائم کی گئی تھی وہ بری طرح ناکام۔چنانچہ اس صورتحال کے پیش نظر عوام کی مسلسل شکایت پر وزیراعظم نے وزیراعلی پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے وزیر اعلی کو فوری

طور پر مارکیٹ کمیٹیوں کو ختم کرکے ان کی جگہ ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کا حکم دیا ہے یہ امر قابل ذکر ہے مارکیٹ کمیٹیوں میں تعینات ایڈمنسٹریٹر اور اراکین مارکیٹ کمیٹی کی اکثریت کا تعلق پاکستان تحریک انصاف کے عہدیداروں اور کارکنوں سے تھا جو بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکے تھے۔آن لائن

کو معلوم ہے اب ان مارکیٹ کمیٹیوں میں چیئرمین کی بجائے محکمہ خوراک / زراعت اور ضلعی انتظامیہ کے افسروں کو ایڈمنسٹریٹر مقرر کیاجائیگا تاکہ وہ اپنی ذمہ داری سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنٹرول کرسکے۔وزیراعظم کے اس اقدام کو تاجروں ‘دکانداروں اور شہریوں نے سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ انتظامیہ بلاوجہ مہنگائی اور مہنگے دامو ں اشیائے فروخت کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کریگی تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…