تفتان (آن لائن) پاک ایران بارڈر کے سرحدی شہر تفتان میں پچھلے 6 مہینوں سے بند دوستانہ تجارتی گیٹ زیرو پوائنٹ کو ایرانی سرحدی حکام نے تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا ہے تجارتی سرگرمیاں بحال ہونے سے مزدور طبقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے پاک ایران بارڈر تفتان سے متصل تجارتی گیٹ زیرو پوائنٹ کو ایرانی
سرحدی حکام نے پچھلے 6 مہینوں سیتجارتی سرگرمیوں کے لیے بند کر دیا تھا جسے آج دوبارہ تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا زیرو پوائنٹ کھلنے سے پاکستان گیٹ میں ایرانی اشیا کی ترسیل شروع ہوگئی روزانہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی لیویز ذرائع کے مطابق آج سے زیرو پوائنٹ گیٹ باقاعدہ تجارتی سرگرمیوں کے کھل گیا ہے زیرو پوائنٹ سے صرف ایرانی اشیا کی درآمدات ہورہی ہے پاکستان سے اشیا کی برآمدات تاحال بند ہے تاجروں نے حکومتی حکام سے اپیل کی کہ پاکستانی اشیا کی برآمدات کو کھولنے میں اپنا کردار ادا کریں۔دوسری جانب ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان باضابطہ سرحدوں کے افتتاح اور بڑھتی ہوئی تجارت باہمی اقتصادی ترقی میں مددگار ثابت ہوگی،سرحدی گزار گاہوں کا افتتاح پاکستان اور ایران کے معاشی تعلقات کو مستحکم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے،نئی سرحدی گزرگاہ کے ذریعے ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی لین دین کے علاوہ مسافروں کو بھی قانونی سفری دستاویزات کے ساتھ آنے جانے کی اجازت ہوگی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایرانی تاجروں سے ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان نو سو نو کلومیٹر کی
مشترکہ سرحد ہے تاہم اب تک دونوں ملکوں کے درمیان صرف میرجاوہ تفتان بارڈر ہی فعال رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت پر اثر انداز ہونے والی مشکلات اور رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے صنعتکاروں پر مشتمل کمیٹیز تشکیل دی جائیں گی جو تجارت اور معاشی تعلقات کو فروغ دے گی۔