لاہور( این این آئی) ماسٹر موٹرز کے چیف ایگزیکٹوآفیسردانیال ملک نے کہا ہے کہ حال میں لانچ کی گئی گاڑی ایلسون کی بکنگ صارفین کے شاندار ردعمل کے باعث مجبوراًمعطل کردی گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہماری معیشت میں کالا دھن گردش کررہا ہے اور جہاں بھی غیر حقیقی طور پر قیمتیں بڑھانے کا موقع ملتا ہے اسے وہیں لگادیا جاتا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ
یہ کالا دھن دیگر ضروریات زندگی کی قیمتیں بڑھانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ماسٹر موٹرز نے ایک شناختی کارڈپر ایک کار کی بکنگ کی پابندی سے اون منی پر قابو پانے کی کوشش کی ہے، ہم نے کاروں کی ڈیلیوری کا دورانیہ 4 ماہ تک بڑھنے کے باعث مزید بکنگ معطل کردی ہے، جسے خریدار پسند نہیں کرتے اور اس موقع سے سرمایہ کار فائدہ اٹھانے لگتے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کار ساز ادارے اکیلے اون منی کو نہیں روک سکتے، سرمایہ کاروں کو طلب اور رسد کو بگاڑنے سے روکنے کیلئے معیشت کو باضابطہ بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ مسلسل اور پائیدار طلب سپلائی چین کو مضبوط بناتی ہے، جب کاروں کی طلب میں اضافے سے لوکلائزیشن ہوگی جو پیداوار کے عمل کو تیز تر بنائے گی۔ماسٹر موٹرز کے سیلز اینڈ مارکیٹنگ ڈائریکٹر شبیر الدین کا کہنا ہے کہ حکومت کا نئی کار کی فروخت پر 2 لاکھ روپے تک کا ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کا منصوبہ ہے۔ ایف بی آر کا ایک ہزار سی سی تک کی کاروں پر 50 ہزار روپے، ایک ہزار سے 2 ہزار سی سی کی کاروں پر ایک لاکھ روپے اور 2 ہزار سی سی سے زیادہ کی گاڑیوں پر 2 لاکھ روپے وصول کرے گا۔کاروں کی دستیابی صارفین کیلئے آسان بنانے سے متعلق سوال پر شبیر الدین نے کہا کہ وہ اپنی گاڑیوں کے پرزے درآمد کرتے ہیں اور ان کی فراہمی میں 4 ماہ درکار ہیں، چار ماہ قبل طلب کی پیش گوئی کرنا مشکل ہے۔پاکستان میں 18 کاریں فی ایک ہزار کی طلب ہے، اس کے مقابلے میں امریکہ میں یہ طلب 800 کار تک ہے اور صنعتیں مطلوبہ پرزوں اور مواد کی فراہمی میں خودکفیل ہیں۔