کتنے فیصد تاجر مستقبل میں کاروبار بہتر ہونے کیلئے پر امید ہیں ؟ گیلپ پاکستان کے سروے نتائج جاری

31  اگست‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی)کورونا وائرس کے باعث لاک ڈان نے کاروباری طبقے کو شدید نقصان پہنچایا ہے تاہم مستقبل میں بہتری کے حوالے سے تاجروں کی اکثریت پرامید نظر آتی ہے۔اس بات کا انکشاف عوامی آرا جاننے کے حوالے سے معروف ادارے گیلپ پاکستان کے بزنس کانفیڈنس انڈکس کی تیسری رپورٹ میں ہوا ہے جس میں 450 سے زائدکاروباری شعبوں کی آرا کو شامل کیا گیا ہے۔کاروبار کے

متاثر ہونے کے سوال پر سروے میں شامل 66 فیصد تاجروں نے کورونا کے دنوں میں فروخت کم ہونے کا کہا، 10 فیصد نے اضافہ ہونے کا بتایا جبکہ 24 فیصد نے کوئی فرق نہ پڑنے کا کہا۔سروے میں فروخت میں کمی کی سب سے زیادہ شکایت کھانے پینے کی سیلز سے منسلک شعبے نے کی جس کی شرح 85 فیصد تھی جس کے بعد بجلی کی اشیا اور اسپیئر پارٹس کی فروخت سے منسلک 76 فیصد، صنعتی مشین کے سازو وسامان اور میڈکل ایکومنٹ سے وابستہ 75، 75 فیصد، جب کہ میوفیکچرنگ سے 74 فیصد نے خرید و فروخت میں کمی ہونے کا کہا۔خرید و فروخت میں کمی کی شرح کتنی تھی اس پر ہر 3 میں سے ایک سے کاروباری طبقے نے 40 سے 60 فیصد خرید و فروخت میں کمی ہونے کا کہا جب کہ 5 میں سے 1 کاروباری شعبے نے 60 سے 80 فیصد خریدو فروخت کم ہونے کا کہا۔مینوفیکچرنگ کا کاروبار کرنے والے ہر 3 میں سے 2 بزنسز نے 20 سے 60 فیصد خریدو فروخت میں کمی کا کہا جب کہ ٹریڈنگ سے منسلک ہر 10 میں سے 3 نے خریدوفرخت 80 فیصدکم ہونے کا کہا۔نقصانات میں کمی کو پورا کرنے کیلیے ملازمین کو نکالنے کے سوال پر 75 فیصد نے ایسا نہ کرنے کا کہا جبکہ 25 فیصد نے بتایا کے انہوں نے ملازمین کو برطرف یا بلامعاوضہ چھٹی پر بھیجا ہے۔ملازمین کو نکالنے کا کہنے کی شرح سب سے زیادہ کھانے پینے سے منسلک کاروبار میں نظر آئی

جہاں 39 فیصد نے ملازمین کو برطرف کرنے کا کہا۔کاروبار کی موجودہ صورتحال پر سروے میں دیکھا گیا کے اسے اچھا کہنے والے تاجروں کی شرح گزشتہ سروے کے مقابلے میں 34 فیصد اضافے کے بعد 58 فیصد ہوگئی ہے جب کہ برا کہنے والوں کی شرح 74 فیصد سے 42 پر آگئی ہے۔مستقبل میں کاروبار میں بہتری کے سوال پر سروے میں تاجر کافی پر امید نظر آئے اور گزشہ سروے کے

مقابلے میں 40 فیصد اضافے کے بعد 79 فیصد نے کاروبار میں بہتری کی امید ظاہر کی جب کہ صرف 21 فیصد مایوس نظر آئے۔سندھ میں کاروبار میں بہتری کا ہر 5 میں سے 4 تاجروں نے کہا جب کہ وسطی پنجاب سے ہر 4 میں سے 1 تاجر نے کاروبار کے حوالے سے مایوسی کا اظہا ر کیا۔ملکی سمت درست ہونے کے کہنے والوں کی شرح میں گزشتہ سروے کے مقابلے میں 21 فیصد اضافے کے بعد 55 فیصد نظر آئی جب کہ درست نہ سمجھنے والوں کی شرح 59 فیصد سے کم ہو کر 45 فیصد ہوگئی۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…