اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سفید آٹے کی روٹی 20روپے میں فروخت شروع ، غریب گھرانوں میں کہرام مچ گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کے سابق چیئرمین افتخار احمد مٹو سے جب وفاقی دارلحکومت میں روٹی کی قیمت بیس روپے تک بڑھ جانے پر کہا ہے حکومت نے 15لاکھ ٹن گندم کی درآمد کا نوٹیفکیشن جاری کیا لیکن وفاقی کابینہ کی اقتصادی کمیٹی کے گزشتہ
اجلاس میں صرف 2 لاکھ ٹن گندم کی درآمد کرنے کیلئے فنڈز جاری کئے گئے اس طرح درپردہ گندم کے سٹاکسٹوں، ذخیراندوزوں کو بھر پور فائدہ پہنچا گیا پنجاب نے ڈپٹی کمشنروں کو اس قدر منہ زور بنا دیا ہے کہ وہ 15کلو سپر فائن کی دکانوں پر فروخت زبردستی بند کرا رہے ہیں ۔ چونکہ تندور والوں کو فائن مہنگا مل رہا اس لیے انہوں نے وفاقی دارلحکومت میں سفید روٹی جو سابقہ حکومت کے دور میں پانچ روپے ملا کرتی تھی ، اتوار 23 اگست سے 20روپے فروخت کر نا شروع کر دی ہے ۔دوسری جانب محکمہ خوراک خیبر پختونخوا نے نانبائیوں کیلئے آٹے کا سرکاری کوٹہ جاری کردیا جس کے تحت نانبائیوں کو 85کلو تھیلہ 4 ہزار 2 سو روپے میں مہیا کیا جائیگا ۔ اس سلسلے میں نانبائی ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے سیکرٹری خوراک خیبر پختونخوا فلائیٹ لیفٹیننٹ (ر) خوشحال خان سے ملاقات کی اس موقع پر راشننگ کنٹرولر پشاور آفتاب عمر اور اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر تسبیح اللہ بھی موجود تھے ۔ نانبائی ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے سیکرٹری خوراک خوشحال خان کو درپیش مسائل بارے آگاہ کیا جس پر انہوں نے یقین دہانی کرائی اور نانبائیوں کو ریلیف دینے کی خاطر آٹے کا سرکاری کوٹہ جاری کردیا جس کے تحت نانبائیوں کو 85کلو تھیلہ 4 ہزار 2 سو روپے میں مہیا کیا جائیگا ۔ سبسڈائز آٹا 970 تھیلے روزانہ کی بنیاد پر نانبائیوں کو فراہم کیا جائیگا ۔ واضح رہے کہ صوبائی حکومت اور محکمہ خوراک کی جانب سے بہتر حکمت عملی کے باعث پنجاب سے آنیوالے آٹے فائن ‘ سپر فائن اور دیگر کی 85 کلو تھیلے کی قیمتوں میں 4 سو روپے کمی آگئی ہے جو اب مارکیٹ میں 6 ہزار کے بجائے 5 ہزار 6 سو میں دستیاب ہو گا اور بیس کلو تھیلے کی قیمتوں میں 100 سے 120 روپے کمی آگئی ہے ۔ سیکرٹری خوراک خیبر پختونخوا خوشحال خان نے اپنے دفتر سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے جبکہ منافع خوروں کی جانب سے کسی بلیک میلنگ قبول نہیں جن کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔