اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان آموں کی 72 ملین ڈالر کی ایکسپورٹ کرنے میں کامیاب ہو گیا، عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ سالانہ ٹارگٹ سے بھی زیادہ عام ایکسپورٹ کئے گئے، انہوں نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ہم اب تک 1 لاکھ پچیس ہزار ٹن آم ایکسپورٹ کر چکے ہیں اور 72 ملین کی ایکسپورٹ کر چکے ہیں اور توقع ہے کہ ہم 150 ملین کی ایکسپورٹ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں
کورونا وبا ء سے پیدا گھمبیر مسائل کے باوجود آم کی برآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا،آم کی برآمدات سے 7کروڑ 20لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جبکہ ستمبر کے اختتام تک برآمدات ڈیڑھ لاکھ ٹن تک متوقع ہے۔پاکستان فوڈاینڈویجی ٹیبل ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق اگست کے پہلے ہفتے تک ایک لاکھ 25ہزار ٹن آم برآمد ہوئے، آم کی برآمدات سے 7کروڑ 20لاکھ ڈالر کازرمبادلہ حاصل ہوا۔کورونا کے باعث برآمدات کا ہدف 80ہزار ٹن مقرر کیا گیا تھا،اب تک ہدف سے 45 ہزار ٹن زائد آم برآمد کیا جاچکا ہے، فضائی راستے بند ہونے کے باوجود آم کی برآمدات میں اضافہ ہوا۔ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق پاکستان نے دنیا کے 40 ملکوں کو آم برآمد کیے، آم کی برآمدات ستمبر کے اختتام تک ڈیڑھ لاکھ ٹن تک متوقع ہے، حکومتی مدد اور برآمدی پالیسی کے باعث آم کی ریکارڈ برآمدات ہوں گی۔ایسوسی ایشن کے سربراہ وحید احمد نے کہا کہ آم کا موجودہ سیزن نہایت مشکل تھا تاہم فضائی آپریشن کی معطلی کے بعد مربوط حکمت عملی اپنا کر آم کی برآمد کو سمندری اور زمینی راستوں پر منتقل کر کے چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کیا گیا۔مستقبل میں پاکستانی آموں کی برآمد کو باآسانی دو لاکھ ٹن تک ممکن بنایا جا سکتا ہے جبکہ آم سے تیار ہونے والی مصنوعات کے حجم کو بھی آئندہ تین سالوں میں 35کروڑ ڈالر تک بڑھایا جائے گا۔